27 نومبر ، 2018
کراچی: چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات کا کہنا ہے کہ اب جنگوں کے میدان اور ہتھیار تبدیل ہوگئے ہیں، توپوں اور بندوقوں کی جگہ اسمارٹ فون اور لیپ ٹاپ لے چکے ہیں۔
کراچی میں جاری دفاعی ہتھیاروں کی نمائش آئیڈیاز 2018 کے پہلے دن سیمینار کا انعقاد انسٹیٹیوٹ آف پالیسی اسٹیڈیز نے کیا جس کا موضوع ’ گرے ہائیبرڈ کانفلیکٹ‘ تھا اور اسے ’غیر روایتی جنگ‘ بھی کہتے ہیں۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر نے کہا کہ ہائیبرڈ جنگ نے روایتی جنگ کی جگہ لے لی ہے اور اس جنگ کا ہدف نئی حکمت عملی سے دشمن کو تباہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ داعش ایسی مثال ہے جہاں نسلی پس منظر اور فوجی تجربہ بے معنی ثابت ہوا ہے، ایسی تنظیموں کے فوجی پوری دنیا سے بھرتی ہوتے ہیں۔
جنرل زبیر نے کہا کہ آزاد ملکوں پر دباؤ ڈالنے کیلئے اقتصادی پابندیاں، انتخابی مداخلت اور پروپیگنڈہ ہائبرڈ جنگ کے ہتھیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو داخلی اور خارجی خطرات کا سامنا ہے، چینی قونصل خانے پر حملہ ہائبرڈ جنگ ہے جس کا ہمیں پوری قوت سے جواب دینا ہے۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے کہا کہ اب جنگوں کے میدان اور ہتھیار تبدیل ہوگئے ہیں، توپوں اور بندوقوں کی جگہ اسمارٹ فون اور لیپ ٹاپ لے چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہریوں میں ہائبرڈ جنگ سے متعلق آگہی پھیلانی ضروری ہے تاکہ شہری ریاست کیلئے مددگار ثابت ہوں اور اس سے ملک کے اندرونی دفاع کو مضبوط کیا جاسکتا ہے۔
یاد رہے کہ کراچی میں ہونے والی دفاعی نمائش کا افتتاح صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کیا جب کہ 4 روزہ نمائش کراچی کے ایکسپو سینٹر میں 30 نومبر تک جاری رہے گی۔