30 نومبر ، 2018
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان کے وزیر سیاحت فدا حسین کے اسلام آباد ائیرپورٹ کے عملے سے بدتمیزی کرنے کے معاملے پر از خود نوٹس کو وزیر کی جانب سے تحریری معافی نامہ جمع کروانے کے بعد نمٹا دیا۔
خیال رہے کہ خراب موسم کے باعث پرواز منسوخ ہونے پر گلگت بلتستان کے وزیر سیاحت فدا حسین نے گذشتہ دنوں اسلام آباد ائیرپورٹ پر احتجاجاً اپنی جیکٹ جلائی تھی اور پی آئی اے حکام کے ساتھ بدتمیزی بھی کی تھی۔
واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد 16 نومبر کو چیف جسٹس نے ازخود نوٹس لیا تھا، تاہم 17 نومبر کو ہونے والی گذشتہ سماعت پر صوبائی وزیر فدا حسین کی عدم موجودگی کی بناء پر سماعت ملتوی کردی گئی تھی۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے آج ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران عدالت میں واقعے کی موبائل ویڈیو کو اسکرین پر چلایا گیا۔
چیف جسٹس نے گلگت بلتستان کے وزیر سیاحت فدا حسین سے استفسار کیا کہ 'آپ پڑھے لکھے آدمی ہیں؟کیا آپ نے دھکے مارے؟'
فدا حسین نے جواب دیا کہ 'جی میں نے دھکے مارے'۔
جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ 'کیا آپ اُس وقت ہوش میں تھے؟'
جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ 'آپ نے کار سرکار میں مداخلت کی، ائیرپورٹ پر ایک غریب آدمی کی تضحیک کی گئی، آئی جی پولیس کو بلا کر آپ پر پرچہ درج کرائیں گے'۔
ساتھ ہی چیف جسٹس نے کہا کہ 'پنجاب پولیس وزیر پر مقدمہ درج کرے اور تفتیش کرے'۔
جس پر وزیر سیاحت گلگت بلتستان نے موقف اختیار کیا کہ 'میرا دھکے دینے کا مقصد بد نیتی پر مبنی نہیں تھا، میں نے دھکا دیا لیکن اس کے پیچھے ایک کہانی ہے'۔
وزیر سیاحت فدا حسین نے مزید کہا کہ 'دو دن سے پرواز گلگت نہیں بھیجی جا رہی تھی، میں اپنے رویے پر معذرت خواہ ہوں'۔
سماعت کے بعد چیف جسٹس پاکستان نے گلگت بلتستان کے وزیر سیاحت فدا حسین کو تحریری معافی جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
عدالتی حکم پر گلگت بلتستان کے وزیر سیاحت فدا حسین نے عدالت میں تحریری معافی نامہ جمع کرایا جس میں کہا گیا کہ اپنے عمل پر پچھتاوا ہے آئندہ ایسا نہیں ہو گا، خود کو عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑتا ہوں۔
فدا حسین کے معافی نامے پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ’آپ کو معافی اس شریف آدمی سے مانگنا چاہیے، جس کی توہین کی، آپ کی معافی قبول کرتے ہیں صرف اس لیے کہ ہم گلگت بلتستان کے لوگوں سے پیار کرتے ہیں‘۔
وزیر سیاحت نے عدالت میں کہا کہ ’پی آئی اے اور عملے سے پہلے ہی اپنے رویے پر معافی مانگ چکا ہوں‘۔
بعد ازاں عدالت نے وزیر کی جانب سے معافی نامہ جمع کرانے پر ازخود نوٹس نمٹادیا۔