04 دسمبر ، 2018
وزیر اعظم عمران خان نے کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن سے متعلق سپریم کورٹ کے احکامات پر نظرثانی کی درخواست دائر کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیر اعظم سے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ملاقات کی اور تجاوزات کے خلاف آپریشن پر تحفظات سے آگاہ کیا جس کے بعد وزیراعظم نے نظر ثانی درخواست دائر کرنے کی ہدایت کی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ اٹارنی جنرل سپریم کورٹ میں فوری طور پرنظرثانی درخواست دائر کریں۔
خیال رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کراچی شہر سے تجاوزات کو ختم کرنے کے احکامات جاری کیے تھے جس پر تیز سے عمل درآمد جاری ہے۔ تاہم اس آپریشن کے حوالے سے متعدد شکایات بھی سامنے آئی ہیں۔ متعدد متاثرہ افراد نے دعوے کیے ہیں کہ انہوں نے قانونی طور پر جگہ حاصل کی تھی جنہیں اب مسمار کیا جارہا ہے۔
تاجروں اور رہائیشیوں کے احتجاج کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف نے ان سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اس معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کابینہ اجلاس سے خطاب میں کہا کہ آپریشن کے دوران گھروں کو گرانا ٹھیک نہیں جبکہ پی ٹی آئی کے رہنما خرم شیر زمان کہتے ہیں کہ انسداد تجاوزات کی آڑ میں بہت کچھ ہورہا ہے،چار گلیاں توڑ کر باقی گلیوں سے آفیشل بھتا شروع ہوچکا ہے۔
اس حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان کو بھی تحفظات ہیں۔ میئر کراچی وسیم اختر کا جیو نیوز سے گفتگو میں کہنا تھا کہ بعض مذہبی اور سیاسی جماعتیں تجاوزات کیخلاف آپریشن کے معاملے پر سیاست کررہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد تجاوزات کیخلاف کارروائی کی گئی، جوغلط کام ماضی میں ہوا، اُس کو درست کرنے جارہے ہیں۔
ایم کیو ایم پاکستان کا یہ بھی مؤقف ہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر جب کے ایم سی نے تجاوزات کیخلاف آپریشن شروع کیا تو لوگ خوش تھے تاہم اس کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) نے سازش کے تحت گھروں کو گرانا شروع کردیا ہے۔
اس پر پیپلز پارٹی کے مرتضیٰ وہاب نے کہا تھا کہ ایم کیوایم نے کراچی پیکیج کے نام پر پی ٹی آئی سے سودا کیا لہٰذا ایم کیوایم والے بتائیں کہاں ہے کراچی پیکج؟ ایم کیوایم کے میئر کراچی والوں کے گھر ڈھانے میں مصروف ہیں لیکن پیپلزپارٹی کراچی والوں کے گھر بچانے کیلئے عدالت جارہی ہے۔