وفاقی کابینہ کا 9 گھنٹے طویل اجلاس، عمران خان نے 26 وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا



اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا جو تقریباً 9 گھنٹوں تک جاری رہا اور اس دوران وزیراعظم نے وزراء کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔

ترجمان وزیراعظم ہاؤس کے مطابق وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس 9 گھنٹے جاری رہا، وزیراعظم عمران خان نے وزراء کی کارکردگی کا جائزہ لیا، نو گھنٹے طویل نشست میں 26 وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

ترجمان وزیراعظم آفس کے مطابق باقی وزارتوں کا جائزہ لینے کیلئے تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا جبکہ ہر تین ماہ بعد وزارتوں کی کارکردگی کا باقاعدگی سے جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں وزارتوں کی 100 روزہ کارکردگی کا جائزہ لے رہے ہیں — فوٹو: پی آئی ڈی

وزیراعظم عمران خان نے وزراء سے کارکردگی پر فرداً فرداً سوال کیے ، وزرا کو کارکردگی بہتر بنانے کیلئے ہدایات اور مشورے دیے، کارکردگی مزید بہتر بنانے کیلئے مزید 3 ماہ کا وقت دینے کا فیصلہ کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نئے پاکستان کی بنیاد رکھ دی گئی ہے، محنت اور کوششیں تیز کریں تاکہ عوام کا معیار زندگی بہتر بنایاجاسکے۔

وزیراعظم عمران خان نے حکومت کے 100 روز مکمل ہونے کے بعد وفاقی وزراء، وزرائے مملکت اور مشیران کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے کابینہ کا خصوصی اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں ہوا۔

اجلاس میں وفاقی وزارتوں اور ڈویژن نے اپنے اداروں کی کارکردگی کی تازہ رپورٹ کا جائزہ پیش کیا جب کہ وزراتوں، ڈویژنز اور مشیروں کے متعلقہ محکموں کی جانب سے تین ماہ کی کارکردگی پر بریفنگ دی گئی۔

اس دوران گزشتہ تین ماہ میں کیے گئے سروس ڈیلیوری اور کفایت شعاری اقدامات سمیت وفاقی وزارتوں اور ادارہ جاتی پرفارمنس بہتر بنانےکی مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔

ترجمان وزیراعظم ہاؤس کا کہنا ہےکہ وزیراعظم نے ہر تین ماہ بعد وفاقی کابینہ اور  اداروں کی کارکردگی پر جائزہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ تمام وزارتوں کو عمل درآمد کیلئے مخصوص اسٹریٹیجک پلان سونپنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

ترجمان کے مطابق تمام وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ اجلاس ہر 3 ماہ بعد بلانے سے درست نشاندہی ممکن ہوگی، اس کا مقصد آئندہ 5 برسوں میں وزارتوں کی کارکردگی کو زیادہ سے زیادہ بہتر کرنا اور عوام کا معیار زندگی بہتر بنانا ہے۔

اس کے علاوہ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ہر وزارت عملدرآمد کا 5 سالہ مخصوص اسٹریٹجک پلان بنائے گی، تین ماہ کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد جہاں ضرورت پیش آئے گی وہاں اصلاح کی جائے گی، اس طرح حکومت کی مجموعی کارکردگی کو بہتر بنایا جائے گا۔

ذرائع کا بتانا ہےکہ وزراء کی کارکردگی کا جائزہ لیے جانے کے بعد جن وزراء کی کارکردگی تسلی بخش نہ ہوئی وزیراعظم کی جانب سے ان کے قلمدان بھی تبدیل کیے جاسکتے ہیں۔

وزیراعظم کی جانب سے بنیادی طور پر 3 چیزیں پوچھی گئیں، فواد چوہدری

وفاقی  وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے جیو نیوز کے پروگرام 'آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ' میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم کی جانب سے وزارتوں سے بنیادی طور پر 3 باتیں پوچھی گئی تھیں۔

فواد چوہدری نے بتایا کہ وزیراعظم نے ہر وزارت سے پوچھا تھا کہ اخراجات کتنے کم کیے گئے، اب تک کی کارکردگی کیا رہی اور آئندہ کا کیا لائحہ عمل ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ اجلاس میں وزیر ریلوے شیخ رشید کی کارکردگی پر سب سے زیادہ خوشی کا اظہار کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے وزیر مملکت برائے کمیونیکیشن اینڈ پوسٹل سروسز مراد سعید کی کارکردگی سے بے پناہ خوش ہیں اور انہوں نے مراد سعید کو باضابطہ طور پر وفاقی وزیر بنانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ کچھ مہینے ہم اپوزیشن موڈ میں رہے اب حکومتی موڈ میں آرہے ہیں۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا آج کے اجلاس کے بعد قلمدانوں میں تبدیلی کا امکان ہے تو انہوں نے کہا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہوگا البتہ اس حوالے سے کوئی بھی فیصلہ کرنا وزیراعظم کا استحقاق ہے۔

شیخ رشید اور فیصل واوڈا 100 روزہ امتحان میں پاس ہوگئے

ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید اور وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا 100 روزہ امتحان میں پاس ہوگئے ہیں اور وزیراعظم ان کی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔

ذرائع کے مطابق شیخ رشید نے وزارت ریلوے کی کارکردگی پر کابینہ اجلاس کو بریفنگ دی جس پر اجلاس میں ڈیسک بجا کر انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا۔

وزیراعظم عمران خان نے شیخ رشید سے سوال کیا کہ 'شیخ رشید صاحب، آپ کو ریلوے کے افسران فیل کرنے کی کوشش تو نہیں کررہے جس پر شیخ رشید نے کہا کہ 'ابھی تو حالات ٹھیک ہیں، ایسا محسوس کیا تو آپ کے علم میں لاؤں گا'۔

ذرائع کے مطابق شیخ رشید نے وزیراعظم سے کہا کہ 'ریلوے کو آپ کے وژن کے مطابق آئندہ بھی نمبر ون ہی رکھیں گے، 20 نئی ٹرینیں چلائیں، ایک سال کا ٹارگٹ تین ماہ میں مکمل کرلیا، چار فریٹ،3 ٹورسٹ ٹرینیں بھی چلارہے ہیں'۔

شیخ رشید نے بتایا کہ 'میرے دور میں ریلوے نے دو ارب روپے اضافی کمائے، ابھی تک نمبرون ہوں، کارکردگی کی اس دوڑ میں آگے ہی رہوں گا'۔

اس کے علاوہ وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے بھی اپنی وزارت کی کارکردگی پر کابینہ کو بریفنگ دی جس پر شرکاء نے کہا کہ وزارت آبی وسائل نے اچھا کام کیا۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ وزارت میں 138 افراد کی بھرتی کی گنجائش تھی لیکن وزیر آبی وسائل نے محدود وسائل کے باعث صرف 12 افراد کی مدد سے کام چلایا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر ریلوے شیخ رشید نے دعویٰ کیا تھا کہ وزیراعظم نے انہیں وزارتِ اطلاعات میں آنے کی پیشکش کی ہے جب کہ شیخ رشید کے بیان پر فواد چوہدری نے ان کے لیے اپنی وزارت چھوڑنے کی بھی پیشکش کی تھی تاہم بعد میں شیخ رشید نے اپنے بیان پر یوٹرن لے لیا۔


مزید خبریں :