پاکستان

اپوزیشن اجلاس میں متفقہ حکمت عملی بنانے پر اتفاق ہوگیا: شہباز شریف



اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے واضح کردیا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین قائد حزب اختلاف ہوگا۔

اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس شہباز شریف کی زیرصدارت اسلام آباد میں ہوا جس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے اجلاس میں ایوان میں متفقہ حکمت عملی بنانے پر اتفاق ہوا، ایوان کا وقت ضائع ہونے سے بچائیں گے اور اپنی ذمہ داری پوری کریں گے۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پیپلز پارٹی سمیت تمام جماعتوں کا اعتماد کرنے پر شکر گزار ہوں، چیئرمین پی اے سی پر حکومت بہانے بنا رہی ہے جب کہ اپوزیشن کا مؤقف حقائق پر مبنی ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف دور کے آڈٹ پیراز کو قائد حزب اختلاف چیئر نہیں کرے گا، گزشتہ دور کے لیے سب کمیٹی بنا دیں چاہے اس کی سربراہی تحریک انصاف لے لے۔

حمزہ شہباز کے معاملے میں زیادتی ہوئی، یہ سویلین ڈکٹیٹر شپ ہے: شہباز شریف

حمزہ شہباز کو ایئرپورٹ پر روکے جانے سے متعلق سوال پر شہباز شریف نے کہا حمزہ شہباز کے معاملے میں زیادتی ہوئی، یہ سویلین ڈکٹیٹر شپ ہے، حکومتی سفاکی کی مذمت کرتے ہیں۔

خواجہ براداران سے متعلق شہباز شریف کا کہنا تھا کہ خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو گرفتار کرلیا لیکن مالم جبہ کیس میں ابھی تک کسی کو ہاتھ نہیں لگایا گیا، نیازی اور نیب کا غیر مقدس الائنس ہے اور اپوزیشن سیاسی انتقام کی مذمت کرتی ہے۔

اس سے قبل اسلام آباد کے منسٹر انکلیو سے پارلیمنٹ ہاؤس جاتے وقت نمائندہ جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا حکومت کی 100 روزہ کارکردگی پر اسمبلی میں بات کروں گا، نیب قیامت تک کچھ ثابت نہیں کر سکے گا اور انہیں آدھے دھیلے کی بھی کرپشن نہیں ملے گی۔

اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ اللہ کے فضل و کرم سے عوام کی خدمت کی ہے، میں نے صوبے کو بطور خادم کے اپنا خون پسینہ دیا ہے۔

واضح رہےکہ احتساب عدالت لاہور نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ دیا تھا اور انہیں قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد لایا گیا ہے۔

مزید خبریں :