05 فروری ، 2012
کراچی … ممبر راج سبھا مانی شنکرآئر کا کہنا ہے کہ بحری راستوں کوتجارت کے لئے استعمال کیاجائے ورنہ القاعدہ اور کالعدم تنظیمیں ان سے فائدہ اٹھائیں گی، پاکستان میں بھارتی قونصل جنرل تھا تو جئے سندھ کے رہنما مکتی باہنی کی طرز پر مدد مانگتے تھے لیکن ان کی حوصلہ شکنی کی اور بلوچستان میں بھی بھارت کی کوئی مداخلت نہیں ہے۔ یہ بات انہوں نے کراچی پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو میں کہی۔ مانی شنکر آئر کا کہنا تھا کہ بھارت میں اکثریت پاکستان سے مذاکرات نہیں چاہتی، وہ افراد جو مذاکرات کے حق میں ہیں ان کے ذہنوں میں بھی ابہام ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحری راستوں کوتجارت کے لئے استعمال کیاجائے ورنہ القاعدہ اور کالعدم تنظیمیں ان سے فائدہ اٹھائیں گی۔ بھارتی سیاست دان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے دور حکومت میں مسئلہ کشمیر کا حل بھی نکلنے والا تھا، حکومت گئی اور مذاکرات ختم ہوگئے۔ مانی شنکر آئر نے کہا کہ پاکستان میں پہلی بار جمہوریت حقیقی معنوں میں جڑیں پکڑ رہی ہیں۔