08 جنوری ، 2019
کراچی : وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ایم کیو ایم کی فلاحی تنظیم خدمت خلق فاؤنڈیشن کی منجمد پراپرٹیز کی تفصیلات عدالت میں جمع کرادیں۔
انسدادہشتگردی عدالت میں ایم کیو ایم رہنماؤں پر خدمت خلق فاؤنڈیشن (کے کے ایف) کے ذریعے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔
اس موقع پر ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کی منجمد جائیدادیں کراچی، حیدرآباد اور خیرپور میں ہیں جب کہ اس حوالے سے مزید تفصیلات بھی عدالت میں پیش کی گئیں۔
ایف آئی اے کے مطابق کراچی میں 'کے کے ایف' کی فیڈرل بی ایریا، لیاقت آباد، رفاع عام سوسائٹی، سرجانی ٹاؤن، اورنگی ٹاؤن ، ملیر، قصبہ کالونی، گارڈن اور لیاری میں پراپرٹیز ہیں۔
ایف آئی اے کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ منجمد جائیدادوں کی فہرست ڈپٹی کمشنر ساؤتھ، ایسٹ، ویسٹ و دیگر کو بھیجی ہے اور متعلقہ اداروں کو 'کے کے ایف' کی جائیداد کی خرید و فروخت سے روک دیا جب کہ اس کے خلاف منی لانڈرنگ سے متعلق تحقیقات بھی کی جارہی ہیں۔
ایف آئی اے کے مطابق کیس کا فیصلہ آنے تک پراپرٹیز کو ٹرانسفر نہ کرنے سے متعلق مکتوب جاری کیے ہیں اور کیس میں مزید پیش رفت سامنے آنے پر عدالت کو آگاہ کیا جائے گا۔
عدالت نے خدمت خلق فاؤنڈیشن منی لانڈرنگ کیس کی مزید سماعت 17 جنوری تک کے لیے ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ سابق سینیٹر احمد علی کی جانب سے ٹرانزیکشن کا مکمل ریکارڈ عدالت میں پیش کیا جاچکا ہے جب کہ مقدمے میں بانی ایم کیو ایم، سابق سینیٹر بابر غوری اور دیگر مفرور ہیں۔