13 فروری ، 2018
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی خدمت خلق فاؤنڈیشن سے منسلک 10 رہنماؤں کو منی لانڈرنگ کیس میں 15 فروری کو طلب کرلیا۔
ایف آئی اے کو شبہ ہے کہ یہ 10 رہنما بھتے لے کر اور چائنا کٹنگ کر کے پیسہ اکٹھا کرتے اور خدمت خلق فاؤنڈیشن کے اکاؤنٹس کے ذریعے برطانیہ بھیجتے رہے۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم رہنماؤں سے یہ پوچھا جائے گا کہ پیسے کیسے اور کہاں سے اکٹھے کرتے تھے، پیسے کون فراہم کرتا تھا، پیسے لندن بھیجے جاتے تو معاونت کون کرتا تھا اور سب سے بڑھ کر پیسوں کا استعمال کیسے کیا تھا۔
ان رہنماؤں کو ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ اسلام آباد میں 15 فروری کی صبح 11 بجے پیش ہونے کے خطوط لکھ دیے گئے ہیں۔
ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا ہے کہ ان رہنماؤں میں صغیر احمد، محمد شاہد، محمد زبیر، محمد طاہر، منظور احمد، کفیل واڑہ، رؤف مغل، کمال صدیقی، رفیق راجپوت اور محمد عمران شامل ہیں۔
ایم کیو ایم کے سربراہ اور خدمت خلق فاؤنڈیشن کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ 2017 میں کراچی میں درج کیا گیا تھا مگر بعد میں اسے ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ اسلام آباد میں منتقل کردیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے عمران فاروق قتل کیس میں بانی متحدہ قومی موومنٹ کو برطانوی اخبار میں شائع نوٹس کے ذریعے 30 روز میں عدالت میں پیش ہونے کا کہا ہے۔