Time 09 جنوری ، 2019
پاکستان

نوازشریف کی سزا کیخلاف اپیل جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے کی درخواست منظور


اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل سماعت کے لیے جلد مقرر کرنے کی درخواست منظور کرلی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل 2 رکنی ڈویژن بینچ نے سابق وزیراعظم کی درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے مختصر سماعت کے بعد نواز شریف کی اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے رجسٹرار آفس کو  10 دن میں اپیل سماعت کے لیے مقرر کرنے کے احکامات جاری کیے۔

سابق وزیراعظم کی جانب سے گزشتہ روز ہائیکورٹ میں متفرق درخواست دائر کی گئی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل جلد سماعت کے لیے مقرر کی جائے۔

متفرق درخواست میں کہا گیا تھا کہ 2 رکنی بینچ سزا کے خلاف دائر اپیل پر سماعت کرچکا ہے اور عدالت نے سزا معطلی کی درخواست مرکزی اپیل کے ساتھ سننے کی ہدایت کی ہے۔

یاد رہے کہ احتساب عدالت نے 24 دسمبر کو العزیزیہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو سات سال قید و جرمانے کی سزا سنائی تھی اور انہیں فلیگ شپ ریفرنس میں بری کیا تھا۔

سابق وزیراعظم نے احتساب عدالت کے فیصلے کیخلاف یکم جنوری اور پھر 4 جنوری کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی اور دونوں مرتبہ رجسٹرار نے اعتراض لگا کر درخواست واپس کردی تھی۔

دوسری جانب قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے بھی نواز شریف کی فلیگ شپ ریفرنس میں بریت اور العزیزیہ ریفرنس میں سنائی جانے والی سزا میں اضافے کے لیے 2 اپیلیں دائر کر رکھی ہیں۔

نیب کا مؤقف ہے کہ فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی کرپشن کے ٹھوس ثبوت پیش کیے اس لیے انہیں بری کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور محض شک کا فائدہ دے کر نواز شریف کو بری کرنا خلاف قانون ہے۔

نیب نے اپنی دوسری اپیل میں مؤقف اختیار کیا کہ العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کے خلاف مقدمہ ثابت کیا، احتساب عدالت سے نواز شریف کو ملنے والی 7 سال قید کی سزا کم ہے، اسے بڑھایا جائے۔

مزید خبریں :