04 فروری ، 2019
بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے فاسٹ بولر جنید خان کو قومی سلیکشن کمیٹی نے جنوبی افریقا کے خلاف پانچ ون ڈے میچوں کی سیریز میں تو موقع نہیں دیا، تاہم انہیں مستقبل میں نظر انداز کرنا آسان نہیں ہوگا۔
حال ہی میں بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں کھلنا ٹائٹنز کے لیے 29 سالہ جنید خان نے 7 میچوں میں گیارہ وکٹوں کی کارکردگی کے ساتھ ایک بار پھر انضمام الحق کی سلیکشن کمیٹی کو جگادیا ہے، جنھوں نے جنوبی افریقا کے ٹور میں جنید خان پر محمد عامر کو ترجیح دی، جو تین ون ڈے میچوں میں محض 2 وکٹیں ہی لے سکے۔
اسپاٹ فکسنگ کیس میں پانچ سال کی پابندی کاٹنے والے محمد عامر کا اس کارکردگی کے بعد کیس بہت حد تک کمزور ہوا ہے اور جنید خان پھر سے توجہ کا مرکز بن گئے ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی سینٹرل کنڑیکٹ کی 'سی' کیٹگری میں شامل جنید خان 7 نومبر 2018 کو ابوظہبی میں نیوزی لینڈ کے خلاف 9 اوورز میں 56 رنز دینے کے بعد اگلے 2 ون ڈے میچوں سے انجری کے سبب باہر ہوگئے تھے۔
ساؤتھ اینڈ کلب کراچی میں جنید خان کی شمولیت کے سوال پر وکٹ کیپر اور معطل کپتان سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ جنید خان کی اہلیت اور صلاحیت پر کوئی شبہ نہیں، البتہ سلیکشن کمیٹی اور ٹیم مینجمنٹ کا خیال تھا کہ فٹنس مسائل کا شکار ہونے کے باعث حبیب بینک کے لیے ڈومیسٹک مقابلے چھوڑنے والے جنید خان اَن فٹ ہوکر دبئی پہنچے اور ابوظہبی کے پہلے ون ڈے کے بعد ان کی پرانی انجری نے پھر انھیں مزید کھیلنے کے قابل نہیں چھوڑا تھا۔
تاہم محمد عامر کی بولنگ میں غیر مستقل مزاجی کے بعد اب جنید خان کو آسٹریلیا کے ساتھ سیریز میں پاکستان سپر لیگ کے بعد 5 ون ڈے کھلائے جانے کا قوی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے اور اس تناظر میں جنید خان کی کارکردگی ہی ان کے ورلڈ کپ میں جانے کے حوالے سے اہمیت کی حامل سمجھی جا رہی ہے۔
22 ٹیسٹ میچوں میں 71 اور 9 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں 8 وکٹیں لینے والے جنید خان پاکستان سپر لیگ 2019 میں ملتان سلطانز کے لیے کھیلتے دکھائی دیں گے۔
یکم ستمبر 2011 کو بلاوایو میں زمبابوے کے خلاف پہلا ون ڈے کھیلنے والے جنید خان 2011 میں شاہد آفریدی کی قیادت میں دسویں ورلڈ کپ میں قومی ٹیم میں شامل تھے، تاہم ان کو ایک بھی میچ کھیلنے کا موقع نہیں مل سکا تھا۔
وہ 2017 میں سرفراز احمد کی قیادت میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی جیتنے والے اسکواڈ کا بھی حصہ تھے۔