,
Time 23 فروری ، 2019
پاکستان

کراچی: مبینہ زہر خورانی سے مرنے والوں کی تعداد 6 ہوگئی، تحقیقاتی کمیٹی تشکیل


کراچی: مبینہ زہر خورانی سے جاں بحق ہونے والے بچوں کی پھوپھو بھی انتقال کرگئی جس کے بعد مبینہ مضرِ صحت کھانا کھانے سے مرنے والوں کی تعداد 6 ہوگئی جب کہ تحقیقات کے لیے تین رکنی کمیٹی بنادی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق انتقال کرنے والی 28 سالہ بینا نے بھی نجی ریسٹورینٹ کا کھانا کھایا تھا اور وہ گزشتہ رات سے زیرِعلاج تھی۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ خاتون کو گزشتہ رات حالت بگڑنے پر وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکی۔

تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل

دوسری جانب مبینہ زہر خورانی سے 6 افراد کی موت کی تحقیقات کے لیے 3 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

ڈی آئی جی ساؤتھ شرجیل کھرل کی سربراہی میں تشکیل دی گئی کمیٹی میں ایس ایس پی ساؤتھ پیر محمد شاہ اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن طارق دھاریجو شامل ہیں۔

کمیٹی کا کہنا ہےکہ مختلف اشیاء اور جسم کے اجزاءکے نمونوں کے فارنزک ٹیسٹ 3 جگہوں سے کرائے جائیں گے، فوڈ اتھارٹی کھانوں کے نمونوں کے ٹیسٹ نجی لیبارٹری سے کرائے گی، بچوں کے جسم کے نمونوں کے کیمیائی تجزیے جامعہ کراچی اور پنجاب فرانزک لیب سے کرائیں گے۔

پولیس کے مطابق 6 افراد کی موت کا مقدمہ تاحال درج نہیں کیا جاسکا ہے، بچوں کی تدفین کے بعد والد کی مشاورت سے مقدمہ درج کیا جائے گا۔

بچوں کی نمازِ جنازہ ادا

مبینہ زہر خورانی سے جاں بحق ہونے والے پانچوں بچوں کی نمازِ جنازہ خانوزئی میں ادا کردی گئی جس میں مقامی آبادی، معتبرین اور متاثرہ خاندان کے افراد نے شرکت کی۔

بچوں کی ہلاکت کا پسِ منظر

واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے نجی ریسٹورینٹ کے مبینہ مضرِ صحت کھانے سے 5 بچوں کا انتقال ہوا۔

پولیس حکام کے مطابق متاثرہ فیملی دو روز قبل کوئٹہ سے کراچی پہنچی تھی اور ایک گیسٹ ہاؤس میں قیام کیا جہاں انہوں نے ہوٹل کے باہر سے کھانا منگوایا۔

پولیس حکام کا مزید کہنا تھا کہ متاثرہ فیملی نے کراچی آنے سے قبل خضدار میں بھی کھانا کھایا تھا تاہم رات گئے 5 بچوں، والدہ اور پھوپھو کی طبیعت خراب ہوئی جس کے بعد 7 افراد کو اسٹیڈیم روڈ پر واقع نجی اسپتال منتقل کیا گیا۔

گیسٹ ہاؤس کے جس کمرے میں متاثرہ خاندان نے قیام کیا اسے پولیس نے سیل کرتے ہوئے شواہد اکٹھے کرلیے جب کہ جس ہوٹل سے کھانا منگوایا گیا، فوڈ اتھارٹی حکام نے اس کے کچن سے کھانے کے نمونے حاصل کرلیے۔

دوسری جانب پولیس سرجن ڈاکٹر اعجاز کھوکھر نے بتایا کہ پانچوں بچوں کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم مکمل کر لیا، کیمیکل تجزیے کے لیے جسم کے مختلف حصوں کے نمونے حاصل کرلیے گئے ہیں جو کیمیکل لیب بھیجیں جائیں گے، تجزیے کے بعد بچوں کی وجہ اموات کا پتہ چلے گا۔

مزید خبریں :