11 مارچ ، 2019
کراچی: وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا ہےکہ بھارت مختلف کمپنیوں کے ذریعے ایف اے ٹی ایف میں لابنگ کررہا ہے اور پاکستان کو بلیک لسٹ کرنے کا مطالبہ کررہا ہے۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ پاکستان میں کارپوریٹ قوانین میں بہتری لائی جارہی ہے، کارپوریٹ شعبے میں جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے کوشاں ہیں، ہمیں ایسے افراد کی ضرورت ہے جو کارپوریٹ سیکٹر میں مہارت رکھتے ہوں۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف ایک بین الاقوامی ادارہ ہے، اس میں پاکستان کی کوئی پسند نہیں ہوسکتی، فیصلہ ایف اے ٹی ایف کو کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے تحفظات جائز ہیں، بھارت نے ایف اے ٹی ایف میں لابنگ کی ہے، بھارت مختلف کمپنیوں کے ذریعے بھی لابنگ کررہا ہے اور پاکستان کو بلیک لسٹ کرنے کا مطالبہ کررہا ہے، ایف اے ٹی ایف کی ایک ہی رپورٹ ہوتی ہے، ہر ملک کی اپنی رپورٹ نہیں ہوتی، بھارت نے پاکستان کے خلاف الگ رپورٹ دی ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارت کو ایشیا پیسیفک گروپ کی شریک چیئرمین شپ سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے، پاکستان کا مطالبہ جائز اور درست ہے۔
اسد عمر نے مزید کہا کہ ورلڈ بینک نےکارپوریٹ گورننس پر رپورٹ مرتب کی ہے، پبلک سیکٹر اداروں میں کارپوریٹ گورننس کا اب بھی فقدان ہے، بیوروکریٹس اداروں میں شفافیت لانے میں ناکام ہوگئے ہیں، حکومتی ادارے اپنے اکاؤنٹ ڈیٹا کو اپ ڈیٹ کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔