12 مارچ ، 2019
اب جب کہ پاکستان سپر لیگ 2019ء کے پہلے مرحلے کے مقابلے مکمل ہو چکے ہیں اور ٹورنامنٹ کے 4 میچ باقی رہ گئے ہیں، بیٹسمینوں کی فہرست میں ابتدائی تین ناموں میں کوئی بھی پاکستانی نام شامل نہیں ہے۔
اس کےبرعکس بولرز میں ابتدائی پانچ بولرز میں کوئی غیر ملکی نام شامل نہیں ہے اور وجہ بنے ہیں پاکستانی بولرز جن میں پشاور زلمی کے حسن علی 10 میچوں میں 21 وکٹ کی ساتھ پہلے نمبر پر کھڑے ہیں۔
بیٹسمینوں کی فہرست میں آسڑیلیا کے سابق ٹیسٹ بیٹسمین شین واٹسن 44.00 کی اوسط سے 352 رنز کے ساتھ پہلے نمبر پر موجود ہیں اور بہترین بیٹسمین کیلئے 'حنیف محمد' کیپ ابھی ان کے قبضے میں ہے۔
کراچی کنگز کے کولن انگرم 35.66 کی اوسط سے 321 رنز بنا کر دوسرے نمبر پر ہیں، جنوبی افریقا سے تعلق رکھنے والے بائیں ہاتھ کے بیٹسمین نے شارجہ میں کوئٹہ گیلڈی ایٹرز کے خلاف ٹورنامنٹ کے پندرہویں میچ میں 127 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی تھی جو اب تک ٹورنامنٹ کی سب سے بڑی انفرادی اننگز ہے۔
سیزن تھری کے بہترین بیٹسمین اسلام آباد یونائیٹیڈ کے لیوک رونچی اس مرتبہ تیسرے نمبر پر ہیں، 10میچوں میں نیوزی لینڈ کے دائیں ہاتھ کے بیٹسمین 297 رنز اسکور کر چکے ہیں۔ بیٹسمینوں کی فہرست میں چوتھا نمبر آئی سی سی ٹی 20رینکنگ میں پہلے نمبر پر موجود بابر اعظم ہیں جنھوں نے 29.30 کی اوسط سے ٹورنامنٹ کے 10 میچوں میں اب تک 293 رنز بنا رکھے ہیں۔
فہرست میں پانچواں نمبر بابر اعظم کی ٹیم کراچی کنگز کے لیونگ اسٹون کا ہے جنھوں نے 32.33 کی اوسط سے 291 رنز اسکور کیے ہیں۔
پاکستان سپر لیگ کے لیگ مرحلے میں قابل ذکر کارکردگی دکھانے والے پاکستانی بیٹسمینوں میں فخر زمان (لاہور قلندرز) نے 285رنز، شعیب ملک (ملتان سلطانز) 266 رنز، آصف علی (اسلام آباد یونائیٹڈ )257 رنز جبکہ پشاور زلمی کے امام الحق نے بھی اتنے ہی رنز اسکور کیے ہیں البتہ انہوں نے آصف علی کے برعکس ایک میچ کم یعنی 9میچ کھیلے ہیں۔
آسڑیلیا کے خلاف قومی ون ڈے ٹیم کا حصہ بننے والے عمر اکمل (کوئٹہ گیلڈی ایٹرز) نے 255 رنز اسکور کر رکھے ہیں جبکہ پاکستان کیلئے تینوں فارمیٹ میں بین الاقوامی سطح پر سنچری بنانے والے احمد شہزاد (کوئٹہ گیلڈئیڑ) نے صرف 6 میچوں میں 252 رنز بنا رکھے ہیں۔
2016ء میں پاکستان سپر لیگ کے بہترین بیٹسمین لاہور قلندرز کے عمر اکمل تھے جنہوں نے 7 میچوں میں 4 نصف سنچریوں کے ساتھ 335 رنز بنائے تھے۔
2017ء میں بہترین بیٹسمین کی ٹرافی کے حقدار قرار پانے والے کامران اکمل تھے جنہوں نے پشاور زلمی کی نمائندگی کرتے ہوئے 11 میچوں میں ایک سنچری کے ساتھ 353 رنز بنائے تھے۔
2018ء میں بہترین بیٹسمین کا اعزاز نیوزی لینڈ کے لیوک رونچی (اسلام آباد یونائیٹیڈ) کے حصے میں آیا تھا جنھوں نے پانچ نصف سنچریوں کے ساتھ 11 میچوں میں 435 رنز اسکور کیے تھے اور اس بار بھی بیٹسمینوں کی فہرست میں غیر ملکی کھلاڑی ہی دوڑ میں سب سے آگے دکھائی دے رہے ہیں۔