27 مارچ ، 2019
لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے سلیکٹر توصیف احمد بھی انضمام الحق کی پیروی کرنے لگے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی چار ارکان پر مشتمل سلیکشن کمیٹی کے چیف سلیکٹر انضمام الحق کے بعد سب سے زیادہ تجربے کار رکن توصیف احمد اس وقت قومی سلیکشن کمیٹی کے سربراہ انضمام الحق کے ساڑھے بارہ لاکھ روپے ماہانہ کے مقابلے میں بطور سلیکٹر ڈھائی لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ لے رہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق پاکستان سپر لیگ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے ساتھ ان کی رفاقت ختم ہو چکی ہے اور بطور سلیکٹر بھی 10 مئی کو اپنی 61 ویں سالگرہ منانے والے توصیف احمد کا مستقبل بھی ’اگر مگر‘ کی صورت حال کا شکار ہے۔
تاہم توصیف احمد کیلئے اچھی خبر یہ ہے کہ ان کے اکلوتے فرزند ولید احمد راولپنڈی میں آئندہ ماہ شروع ہونے والے پاکستان کپ ون ڈے ٹورنامنٹ میں پنجاب کی ٹیم کا حصہ ہوں گے۔
26 سالہ ولید احمد اپنے والد کی طرح دائیں ہاتھ سے اسپن بولنگ کرتے ہیں اور 5 فرسٹ کلاس میچوں میں 27.04 کی اوسط سے 21 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔
ولید نے نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں گزشتہ سال ستمبر میں کراچی وائٹس کی جانب سے سوئی سدرن گیس کے خلاف قائد اعظم ٹرافی میں کھیلتے ہوئے فرسٹ کلاس کیریئر کا آغاز کیا تھا۔
اپنے پہلے میچ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 6 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی تھی تاہم اس میچ میں انہوں نے 155 رنز دیے تھے، ان کی کارکردگی کی بنیاد پر کہا جا سکتا ہے کہ محدود اوورز کی کرکٹ میں ولید احمد کو اپنی بولنگ میں بہتری لانی ہوگی۔
پانچ میچوں میں 21.20 کی اوسط سے 10 وکٹیں لینے والے دائیں ہاتھ کے اسپنر نے آخری ایک روزہ میچ کراچی وائٹس کیلئے راولپنڈی کے خلاف کھیلتے ہوئے مقررہ دس اوورز میں 88 رنز دئیے تھے۔
یاد رہے کہ توصیف احمد نے 1986ء میں جاوید میانداد کو موقع فراہم کیا تھا جس کے بعد جاوید میانداد نے شارجہ میں میچ کی آخری گیند پر چیتن شرما کو چھکے مار کر میچ جتایا تھا۔
اس چھکے سے میانداد نے خاصی شہرت اور دولت حاصل کی تھی، البتہ میانداد کے برعکس توصیف احمد کے حصے میں سوائے سیکیورٹی اہلکار کے ڈنڈا کھانے کے کچھ نہیں آیا۔