07 اپریل ، 2019
پاکستان کرکٹ کے حلقوں میں اس وقت سب سے بڑی بحث یہ چل رہی ہے کہ ورلڈ کپ میں قومی اسکواڈ کے 15 نام کونسے ہوں گے۔
سابق کرکٹرز اپنی ٹیموں کے نام پیش کر رہے ہیں تو دوسری جانب کچھ ایسی ہی صورت حال سوشل میڈیا پر دیکھی جا سکتی ہے، جہاں ہر کوئی اپنی ٹیم کے ناموں کی فہرست پیش کر رہا ہے۔
ادھر 14 اپریل کو لاہور میں قومی سلیکشن کمیٹی کوچ کے ساتھ 23 کھلاڑیوں کا فٹنس ٹیسٹ لینے جا رہی ہے جس کے بعد ورلڈکپ کے 15 کھلاڑیوں کا اعلان متوقع ہے البتہ انگلینڈ کے دورے پر17 کھلاڑیوں کو لے جانے کا منصوبہ ہے۔
اطلاعات ہیں کہ چیف سلیکٹر انضمام الحق اور کوچ مکی آرتھر ورلڈ کپ میں جانے والے 15 کھلاڑیوں کے ناموں کو حتمی شکل دے چکے ہیں، البتہ اس فہرست کو مرتب کرتے ہوئے کپتان سرفراز احمد جنہیں آسٹریلیا کے خلاف پانچ ون ڈے میچوں میں ان کی مرضی کے خلاف زبردستی آرام کرایا گیا تھا، ان سے ورلڈ کپ ٹیم تشکیل دیتے ہوئے کوئی خاص رائے نہیں لی گئی ہے۔
چیف سلیکٹر انضمام الحق دوران پریس کانفرنس بیشتر وقت یہ کہتے سنے گئے کہ قومی ٹیم کوچ اور کپتان کی مشاورت سے منتخب ہوتی ہے، اب عام تاثر یہی ہے کہ وہ کہتے کچھ اور کرتے کچھ ہیں۔
اس تمام صورت حال میں اس بات کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کہ چیف سلیکٹر ٹیم سلیکشن میں بورڈ کی اسٹیبلشمنٹ کے آگے بھیگی بلی بن جاتے ہیں، اور اس کا عملی ثبوت “سینٹرل کنٹریکٹ” کا معاملہ ہے جہاں انضمام الحق کی مرضی کے بغیر کئی ناموں کو شامل کیا گیا ہے۔
اب ورلڈ کپ کے معاملے میں ٹیم بناتے وقت انضمام الحق اور مکی آرتھر پیش پیش نظر آتے ہیں جب کہ کپتان سرفراز احمد کی حیثیت ماسوائے نام کے کپتان سے زیادہ نہیں ہے۔
ورلڈ کپ کے لیے 15 کھلاڑیوں کی فہرست جو انضمام الحق اور مکی آرتھر نے مرتب کی ہے بورڈ کی اسٹیبلشمنٹ اثر و رسوخ کی بنیاد پر تبدیلی کرسکتی ہے البتہ ورلڈ کپ کے لیے 15 نام جو فائنل ہو چکے ہیں اس میں آسٹریلیا کے خلاف دبئی میں 119 گیندوں پر 112 رنز بنانے والے 31 سالہ عابد علی کا نام شامل نہیں ہے۔
ممکن ہے کہ دائیں ہاتھ کے بلے باز شان مسعود جو آسٹریلیا کے خلاف پانچ ون ڈے میچز میں 22.20 کی اوسط سے 111 رنز بنا چکے ہیں انہیں 17ویں کھلاڑی کی حیثیت سے انگلینڈ بھیجنے کا فیصلہ کیا جائے۔
ورلڈ کپ کے لیے 15 رکنی ٹیم میں فخر زمان اور امام الحق کے ساتھ تیسرے اوپنر کے طور پر حارث سہیل کو منتخب کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ بائیں ہاتھ کے بلےباز کو اب نمبر تیسری پوزیشن بابر اعظم کے لیے خالی کرنا پڑے گی۔
چاروں بلے بازوں کی ناقص کارکردگی کے باوجود شعیب ملک کو ٹیم میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، باقی تین بلے بازوں میں محمد حفیظ اور بابر اعظم کے ساتھ چوتھے بلے باز و وکٹ کیپر محمد رضوان کو آسٹریلیا کے خلاف دو سینچریوں کی بنیاد پر ورلڈ کپ اسکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ ہو چکا ہے۔
اس حوالے سے کوچ اور چیف سلیکٹر نے کپتان سے مشاورت کو مناسب نہیں سمجھا ، دوسری جانب کپتان سرفراز احمد کے ساتھ ٹیم میں دو اسپنرز عماد وسیم اور شاداب خان شامل ہوںگے۔
پانچ فاسٹ بولرز میں حسن علی، فہیم اشرف، شاہین شاہ آفریدی، محمد عامر اور عثمان خان شنواری شامل ہوں گے حالانکہ چیف سلیکٹر انضمام الحق اور کوچ مکی آرتھر نے شارجہ میں آسٹریلیا کے خلاف پہلے ون ڈے میں محمد عامر کو 9 اوورز میں 59 رنز دینے کے بعد اگلے چار میچز میں ناقص کارکردگی کے ڈر سے بچانے کے لیے ٹیم میں شامل نہیں کیا تھا۔