پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کا دورہ جنو بی افریقا، سلیکشن پر سوالیہ نشان؟

خواتین ٹیم کا انتخاب تین ارکان پر مشتمل خواتین سلیکشن کمیٹی نے کیا۔ فوٹو: پی سی بی/ٹوئٹر

پاکستان کی خواتین کرکٹ ٹیم ان دنوں جنوبی افریقا کے دورے پر ہے جہاں اسے تین ون ڈے اور پانچ ٹی 20 میچوں میں شرکت کرنا ہے۔

یہ پہلا موقع ہے کہ خواتین ٹیم کا انتخاب تین ارکان پر مشتمل خواتین سلیکشن کمیٹی نے کیا ہے، 33سال کی چیف سلیکٹر عروج ممتاز کے ساتھ 32 سال کی مرینہ اقبال اور 31 سال کی اسماویہ اقبال بطور سلیکشن کمیٹی رکن خدمات انجام دے رہی ہیں۔

البتہ نئی سلیکشن کمیٹی کے بہت سے فیصلوں سے تاثر ابھر رہا ہے کہ شاید نئے چہروں کے ساتھ پرانی پالیسی جاری رہے گی۔

دورہ جنوبی افریقا کے لیے جہاں کی پچز فاسٹ بولرز کے لیے معاون و مدد گار ہوں گی، سلیکشن کمیٹی نے 21سال کی ماہم طارق جو ماضی میں پاکستان خواتین ٹیم کے ساتھ آسڑیلیا، نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کا دورہ کر چکی ہیں کو یکسر نظر انداز کر دیا جب کہ حد تو یہ ہے کہ دائیں ہاتھ کی تیز بولر ماہم طارق کو اسٹینڈ بائز کھلاڑیوں میں بھی رکھنے کی زحمت گوارا نہ کی گئی۔

اس کے علاوہ آزاد جموں و کشمیر سے منتخب ہونے والی پہلی خاتون کھلاڑی نتالیہ پرویز کو بھی سلیکشن کے قابل نہیں سمجھا گیا، 26سال کی انعم امین جنہیں ون ڈے انٹرنیشنل میں پاکستان کی جانب سے شاندار بولنگ کرنے کا اعزاز حاصل ہے انہیں تو فٹنس کی چھری پر قربان کر دیا گیا۔

البتہ ڈائمنڈ گراؤنڈ اسلام آباد میں اس سال مارچ میں منعقد ہونے والی ڈپارٹمنٹ وویمنز چیمئین شپ انجری کے سبب نہ کھیلنے والی فاسٹ بولر ایمن انور کو جنوبی افریقا کے دورے کے لیے منتخب کر کے سلیکشن کی شفافیت پر سوال اٹھا دیا۔

جنوبی افریقا کے دورے پر جانے والی خواتین کی 15 رکنی ٹیم میں 10 کھلاڑیوں کا تعلق زرعی ترقیاتی بینک سے ہے جس کے بعد اس رائے کو ایک مرتبہ پھر تقویت مل رہی ہے کہ سینئر کھلاڑیوں کا ایک گروپ جس کا تعلق زرعی ترقیاتی بینک کی ٹیم سے ہے، سلیکشن کے معاملات میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں اور نئی چیف سلیکٹر عروج ممتاز فی الحال کوئی بٹری تبدیلی کے معاملے میں پیچھے نظر آتی ہیں۔

ڈیانا بیگ کے ان فٹ ہونے کے بعد 17 سال کی فاسٹ بولر فاطمہ ثناء کے انتخاب پر بھی یہی رائے سامنے آئی ہے کہ وہ بھی زرعی ترقیاتی بینک سے کھیلتی ہیں لہذا انہیں ماہم طارق پر ترجیح دی گئی۔

30 سال کی جویریہ رؤف کی 2014 کے بعد قومی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے، 4 ون ڈے میچوں میں 15.50 کی اوسط سے 31 رنز بنانے والی دائیں ہاتھ کی بیٹر نے اس سال مارچ میں ڈپارٹمنٹ ٹورنامنٹ میں اسٹیٹ بینک کے لیے 7 میچوں میں 33.40کی اوسط سے 167 رنز دو نصف سینچریوں کی مدد سے بنائے تھے۔

کارکردگی کے اعتبار سے جنوبی افریقا کا دورہ کائنات امتیاز، عممیہ سہیل کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے خواتین کرکٹرز کے لیے دورہ جنوبی افریقا سے قبل مراعات میں بہتری کے حوالے سے اقدامات کیے، کراچی میں کیمپ کے دوران خواتین کھلاڑیوں کو تھری اسٹار ہوٹل میں ٹھہرایا گیا، ساتھ ہی دورہ جنوبی افریقا پر خواتین کھلاڑی اب 75 ڈالرز یومیہ حاصل کریں گی، پہلے انہیں 40 ڈالرز ملا کرتے تھے۔

ساتھ ہی کراچی سے جوہانسبرگ خواتین کرکٹرز نے بزنس کلاس میں سفر کیا، پی سی بی نے اس بارے میں واضح کیا ہے کہ 5 گھنٹے سے طویل فلائٹ ہونے کی صورت میں خواتین کرکٹرز بزنس کلاس میں سفر کرنے کی اہل ہونگی۔

دورہ جنوبی افریقا کے لئے 15رکنی خواتین ٹیم

بسمہ معروف (کپتان)، ناہید ہ خان، جوریہ رؤف، سدرا امین، جوریہ ودود، عمیمہ سہیل، ندا ڈار، عالیہ ریاض، کائنات امتیاز، سدرا نواز (وکٹ کیپر)، ثناء میر، نشرا ساندھو، فاطمہ ثناء، ایمن انور اور رامین شمیم۔

ون ڈے میں شامل ناہید ہ خان کی جگہ ٹی 20 اسکواڈ میں ارم جاوید قومی ویمن ٹیم میں شامل ہوں گی۔

پاکستان خواتین ٹیم کے دورہ جنوبی افریقا کا شیڈول

پہلا ون ڈے: 6 مئی پوشفرسڑوم

دوسرا ون ڈے: 9 مئی پوشفرسڑوم

تیسرا ون ڈے:12 مئی بینونی

پہلا ٹی 20: 15 مئی پری ٹوریا

دوسرا ٹی 20: 18 مئی پیٹمزبرگ

تیسرا ٹی 20 : 19 مئی پیٹمزبرگ

چوتھا ٹی 20: 22 مئی بینونی

پانچواں ٹی 20: 23 مئی بینونی

مزید خبریں :