Time 04 جون ، 2019
پاکستان

چاند کے اعلان کے بعد مفتی منیب کے پی کے حکومت پر برس پڑے

جس جماعت کی مرکزی سطح پر حکومت نے وہ صوبے میں سرکاری سطح پر عید منانے کا اعلان کیا، مفتی منیب الرحمان — فوٹو: فائل 

کراچی: مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمان نے دو عیدین کے معاملے پر خیبرپختونخوا حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ 

شوال کا چاند دیکھنے کیلئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس چیئرمین مفتی منیب الرحمان کی زیرصدارت کراچی میں ہوا جس میں چاند نظر آنے کی شہادتیں موصول ہونے کے بعد بروز بدھ عید الفطر منانے کا اعلان کیا گیا۔ 

مفتی منیب الرحمان نے پریس کانفرنس میں خیبرپختونخوا میں سرکاری سطح پر ایک روز قبل عید الفطر منانے کے اعلان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان اور صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کو کہنا چاہتا ہوں کہ 18 ویں ترمیم ہو یا 28 ویں ترمیم ہو یہ سب دین کے تابع ہے، دین ان کے تابع نہیں اور نہ کبھی ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جس جماعت کی مرکزی سطح پر حکومت ہے اس نے صوبے میں سرکاری سطح پر عید منانے کا اعلان کیا، یہ کوئی پہلا موقع نہیں کہ میری سربراہی کے باعث پشاور میں الگ عید منائی جارہی ہے بلکہ 1958 بھی میں ایسا ہوتا تھا جس کا ثبوت اس وقت کے اخباروں میں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت علماء کسی جگہ پر حکومت کے خلاف نہیں ہیں لیکن یہ وزراء حکومت اور علماء کے درمیان خلیج پیدا کررہے ہیں، ہم حکومت سے الجھنا نہیں چاہتے اور انتشار پیدا نہیں کرنا چاہتے ہیں۔

چیئرمین رویت ہلال کمیٹی کے مطابق یہ عناصر دانستہ یا غیر دانستہ حکومت کیلئے  مسائل کھڑے کررہے ہیں لیکن ہم ملک کی سلامتی کیلئے یکجہتی کرنا چاہتے ہیں، جس نے قصداً روزہ چھوڑا ہو اس کو کفارہ ادا کرنا ہے۔

یاد رہے کہ پشاور کی مسجد قاسم علی خان کے مفتی شہاب الدین پوپلزئی نے گزشتہ روز شوال کا چاند نظر آنے کا اعلان کیا تھا جس کی توثیق صوبائی حکومت نے بھی کی اور صوبے میں سرکاری طور پر عید منانے کا اعلان کیا تھا۔

خیبرپختونخوا میں ایک روز پہلے سرکاری طور پر عید کے اعلان پر وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری اور کے پی کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کے درمیان لفظی گولہ باری بھی کی گئی ہے۔

مزید خبریں :