11 اگست ، 2012
اوک کریک/وسکونسن …وسکونسن گوردوارے کوپھرسے کھول دیاگیا اور سکھ راہنماوں نے امریکی صدر سے مطالبہ کیا ہے کہ کمیونٹی کو دہشت گرد سابق امریکی فوجی جیسے افراد سے تحفظ فراہم کیا جائے۔وسکونسن کے شہراوک کریک میں ہزاروں افراد،مارے گئے 6افرادکی یاد میں جمع ہوئے جنہیں سابق امریکی فوجی نے نسل پرستی کانشانہ بنایاتھا۔شرکاغم سے نڈھال تھے۔اٹارنی جنرل امریکا نے کہا کہ حکومت بھی ان کے غم میں برابرکی شریک ہے۔مارے گئے افرادکاآخری دیدار ہواتوکئی آنکھیں اشکبارہوگئیں۔دہشت گردکی فائرنگ کانشانہ بنے افرادمیں گوردوارے کے صدربھی تھے۔اٹارنی جنرل نے واقعہ کودہشت گردی تسلیم کیا اوراس بات پرافسوس کااظہارکیاکہ سکھ کمیونٹی کوباربارنشانہ بنائے جانے کے باوجوداسے مکمل تحفظ نہیں دیاجاسکا۔شرکانے حکومت پرزوردیاکہ وہ ایسے واقعات پرقابوپائے۔وئیڈمائیکل پیج نے اتوارکو اس گوردوارے پرکیوں فائرنگ کی تھی،یہ اب بھی معلوم نہیں کیاجاسکااوریہ بھی کہ بعض مشکوک سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے باوجود پیج کو روکاکیوں نہ جاسکا۔