23 جون ، 2019
کرکٹ ورلڈکپ 2019 میں پاکستان ٹیم کی ناقص کارکردگی پر شائقین چراغ پا ضرور ہیں جو جائز بھی ہے لیکن ٹیم کے سیمی فائنل کھیلنے کے امکانات اب بھی روشن ہیں۔
قومی ٹیم اس وقت پوائنٹس ٹیبل پر نویں پوزیشن پر موجود ہے لیکن اس کے باوجود اگر ٹیم بقایا اپنے تمام 4 میچز جیتنے کی شرط پر پوری اترنے میں کامیاب رہی اور انگلینڈ تین میں سے 2 میچز اور سری لنکن ٹیم تین میں سے ایک میچ بھی ہار گئی تو قومی ٹیم آسانی سے سیمی فائنل میں پہنچ سکتی ہے۔
پاکستان کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ انگلینڈ اور سری لنکا کی ٹیمیں ہیں اور دونوں ٹیموں کے آئندہ مقابلے بڑی ٹیموں کے خلاف ہیں۔
سیمی فائنل کھیلنے کا خواب پورا کرنے کے لیے قومی ٹیم کو چاروں میچز لازمی جیتنا ہوں گے جو کہ جنوبی افریقا، نیوزی لینڈ، افغانستان اور بنگلادیش کے خلاف ہیں۔
سیمی فائنل کھیلنے والی چار ٹیموں میں جگہ بنانے کے لیے کسی بھی ٹیم کو کم از کم 11 پوائنٹس حاصل کرنا ضروری ہیں، اس اعتبار سے اگر پاکستان ٹیم اپنے آئندہ کے چاروں میچز جیت لیتی ہے تو مطلوبہ نمبر حاصل ہوجاتا ہے۔
اس وقت پوائنٹس ٹیبل پر نظر دوڑائی جائے تو قومی ٹیم 3 پوائنٹس کے ساتھ نویں نمبر پر ہے اور انگلینڈ 8 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے جب کہ سری لنکن ٹیم 6 پوائنٹس کے ساتھ پانچویں نمبر پر موجود ہے۔
پاکستان کے لیے پہلا خطرہ:
انگلینڈ کے آئندہ میچز آسٹریلیا، انڈیا اور نیوزی لینڈ کے خلاف ہیں اور انگلینڈ کو سیمی فائنل کھیلنے کے لیے 2 میچز جیتنا ہوں گے، اگر انگلش ٹیم اپنے دو میچز جیت لیتی ہے تو پاکستان تمام میچز جیت کر بھی سیمی فائنل میں جگہ نہیں بناسکتا۔
یہ صورتحال دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ اگر انگلینڈ ایک میچ میں فتح اور دو میں ناکامی سمیٹتا ہے تو اس کے پاس 10 پوائنٹس ہوں گے، یوں پاکستان ٹیم چاروں میچز جیتنے کی صورت میں 11 پوائنٹس کے ساتھ سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرجائے گی۔
پاکستان ٹیم کے لیے دوسرا خطرہ:
پاکستان ٹیم کے لیے دوسرا بڑا خطرہ سری لنکن ٹیم ہے جو اس وقت پوائنٹس ٹیبل پر 6 پوائنٹس کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے، سری لنکا کے ایونٹ میں 3 میچز بقایا ہے جو جنوبی افریقا، ویسٹ انڈیز اور انڈیا کے خلاف ہیں۔
سری لنکا کو سیمی فائنل کھیلنے کے لیے اپنے تمام میچز جیتنا ہوں گے اور کسی ایک میچ میں ناکامی اسے سیمی فائنل کھیلنے کے خواب سے باہر کر سکتی ہے۔ (یہ اس صورت میں کہ پاکستان اپنے تمام میچز جیت لے)۔
اگر سری لنکا تین میں سے 2 میچز جیت جاتا ہے تو اس کے 10 پوائنٹس ہوں گے جس کے ساتھ وہ سیمی فائنل میں جگہ نہیں بناسکے گا، ( چاروں میچز میں جیت کی صورت میں پاکستان 11 پوائنٹس کے ساتھ سیمی فائنل میں)۔
بنگلادیش کا محدود خطرہ
پاکستان کی ایونٹ میں تمام میچز میں کامیابی بنگلادیش کو سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر کردے گی اس لیے یوں کہا جاسکتا ہے کہ بنگلادیش کی ٹیم پاکستان کے لیے خطرہ نہیں بشرطیکہ پاکستان ایونٹ کے اپنے تمام میچز میں کامیابی حاصل کرلے۔
بنگلادیش اس وقت پوائنٹس ٹیبل پر 6 میچز کھیل کر 5 پوائنٹس کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہے اور اسے سیمی فائنل میں جگہ بنانے کے لیے اپنے تمام 3 میچز جیتنا ہوں گے۔
اگر بنگلادیش تینوں میچز جیت جاتا ہے جس میں ایک میچ پاکستان کے خلاف بھی ہے تو بنگلادیش سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرجائے گا۔
اگر پاکستان اپنے چاروں میچز جیت لیتا ہے تو اس صورت میں ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقا کی ٹیمیں اپنے بقایا 3،3 میچز جیت بھی لیں تو وہ سیمی فائنل میں جگہ نہیں بناسکتے۔