26 جون ، 2019
اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ آمدن اور زائد اثاثوں کی مالیت کا تعین کرنا نیب کی ذمہ داری ہے
چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سابق ڈی جی آئی بی امتیاز، عدنان خواجہ، نسرین امتیاز کی آمدن اور زائد اثاثوں کے کیس پر سماعت کی۔
عدالت نے سابق ڈی جی آئی بی امتیاز، عدنان خواجہ، نسرین امتیاز کی آمدن اور زائد اثاثوں میں بریت کے خلاف نیب کی اپیل خارج کردی۔
دورانِ سماعت چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ آمدن اور زائد اثاثوں کی مالیت کا تعین کرنا نیب کی ذمہ داری ہے لیکن نیب نے مقدمے میں آمدن سے زائد اثاثوں کا تعین نہیں کیا۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ بے نامی دار ثابت کرنے سے پہلے آمدن سے زائد اثاثے ثابت کرنا بنیاد ہے اور جب پہلی بنیاد نہ ہو تو بے نامی ہونا جرم نہیں۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ اگر یہ جائیدادیں غیرقانونی ذرائع آمدن سے بنائی ہیں تو استغاثہ ثابت کرے کیوں کہ عدالت کو تو ریکارڈ کو ہی دیکھنا ہوتا ہے۔