Time 08 جولائی ، 2019
کھیل

فائنل کی جنگ: کونسے کھلاڑی اپنی ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں؟

مانچسٹر: آئی سی سی ورلڈکپ 2019 کا پہلا سیمی فائنل منگل کو مانچسٹر کے اولڈ ٹریفورڈ گراؤنڈ میں بھارت اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کے درمیان کھیلا جائے گا۔

حالیہ ورلڈ کپ کی بات کی جائے تو بھارت نے پورے ٹورنامنٹ میں بہترین کھیل پیش کیا ہے، بھارتی ٹیم 9 میچز میں سے 7 میچز میں کامیابی حاصل کر کے پوائنٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن پر براجمان ہے۔

نیوزی لینڈ کی ٹیم ورلڈ کپ میں شاندار آغاز کے بعد لڑکھڑا گئی اور ٹورنامنٹ کے آخری تین میچز ہارنے کے باوجود پاکستان سے بہتر نیٹ رن ریٹ کی وجہ سے سیمی فائنل تک پہنچی ہے۔

بلیک کیپس نے 9 میچز میں سے 5 کامیابیاں حاصل کی ہیں جب کہ 3 میں اسے شکست اور ایک میچ بارش کی وجہ سے منسوخ ہو گیا تھا،نیوزی لینڈ 11 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر موجود ہے۔

حالیہ ورلڈ کپ میں ان دونوں ٹیموں کے درمیان یہ پہلا میچ کھیلا جائے گا کیونکہ دونوں ٹیموں کا گروپ میچ بارش کی نذر ہو گیا تھا۔

ویسے تو ٹیم کے تمام کھلاڑی اہم ہوتے ہیں مگر کچھ کھلاڑی ایسے ہوتے ہیں جو کبھی بھی میچ کا پانسہ پلٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

اولڈ ٹریفورڈ میں ہونے والے پہلے سیمی فائنل سے پہلے نظر ڈالتے ہیں کہ دونوں ٹیموں کے کونسے کھلاڑی اہم ثابت ہوں گے۔

بھارتی ٹیم

اگر بھارتی سورماؤں کی بات کی جائے تو بھارتی ٹیم کی بیٹنگ لائن بہت مضبوط ہے اور حالیہ ورلڈ کپ میں بھارتی بلے بازوں کی پرفارمنس بہترین رہی ہے۔

روہت شرما

فوٹو:بی سی سی آئی 

دائیں ہاتھ سے کھیلنے والے بھارتی اوپنر روہت شرما کیوی ٹیم کے لیے سب سے زیادہ مشکلات کا باعث بن سکتے ہیں۔ روہت شرما حالیہ ورلڈکپ میں اب تک 8 میچز میں 5 سنچریوں کی مدد سے 647 رن بنا کر ٹاپ اسکورر ہیں۔

اگر نیوزی لینڈ کو بھارت کے خلاف میچ جیتنا ہے تو کل روہت شرما کو جلد آؤٹ کرنا ہو گا۔

 کے ایل راہول

فوٹو:بی سی سی آئی 

شیکھر دھون کی انجری کے بعد یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ بھارتی ٹیم کو اپنے بہترین اوپنر کے ورلڈکپ سے باہر ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنے پڑے گا لیکن کے ایل راہول نے ان سب باتوں کو غلط ثابت کیا اور شیکھر دھون کے بہترین متبادل کے طور پر سامنے آئے۔ 

کے ایل راہول اب تک روہت شرما کے ساتھ اوپننگ میں اپنی ٹیم کو اچھا آغاز فراہم کرتے آ رہے ہیں۔

دائیں ہاتھ کے اوپنر 8 میچز میں 359 رنز بنا چکے ہیں جس میں سری لنکا کےخلاف سنچری بھی شامل ہے۔

ویرات کوہلی

فوٹو: فائل

بھارتی کپتان ویرات کوہلی تو ہمیشہ ہی مخالف ٹیم کے لیے مشکلات کا باعث ہوتے ہیں، اگر نیوزی لینڈ کو بھارت کے خلاف کامیابی حاصل کرنی ہے تو بھارتی رنز مشین کو جلد پویلین بھیجنا پڑے گا۔

ویرات کوہلی حالیہ ورلڈ کپ میں اب تک کوئی سنچری تو اسکور نہیں کر سکے ہیں لیکن بھارتی کپتان 8 میچز میں 5 نصف سنچریوں کی مدد سے 441 رنز اسکور کر چکے ہیں۔

جسپریت بمراہ

فوٹو:بی سی سی آئی 

بیٹنگ کے علاوہ بولنگ میں بھارت کی جانب سے جسپریت بمراہ اہم ہتھیار ثابت ہو سکتے ہیں۔ دائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر جو اپنی یارکرز اور آخری اوورز میں کفایتی بولنگ کروانے کی وجہ سے مشہور ہیں وہ کل کے سیمی فائنل میں کیوی ٹیم کو مشکلات میں ڈال کر اپنی ٹیم کو فائنل تک رسائی میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

فاسٹ بولر نے حالیہ ورلڈ کپ میں 8 میچز میں 17وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔

جسپریت بمراہ کے علاوہ محمد شامی بھی بھارتی ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں جو اب تک اس ورلڈ کپ کے 4 میچز میں 14 کھلاڑیوں کا شکار کر چکے ہیں جس میں ایک شاندار ہیٹ ٹرک بھی شامل ہے۔

نیوزی لینڈ کے اہم ہتھیار

کین ولیمسن

فوٹو:نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ

دائیں ہاتھ کے بلے باز اور کیوی ٹیم کے کپتان کین ولیمسن سیمی فائنل مقابلے میں اپنی ٹیم کے لیے مؤثر کردار ادا کر سکتے ہیں، ولیمسن کا حالیہ ورلڈ کپ اب تک شاندار رہا ہے اور وہ 8 میچز میں 481 رنز اسکور کر چکے ہیں جن میں 2 ٹرپل فیگرز بھی شامل ہیں۔

اگر کل کین ولیمسن کا بلا چل گیا تو یہ بھارتی ٹیم کے لیے درد سر بن سکتے ہیں۔

ٹرینٹ بولٹ

فوٹو:نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ

بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر ٹرینٹ بولٹ نئی گیند سے سوئنگ اور تیز رفتاری کے باعث بھارتی ٹیم کی پریشانی بڑھا سکتے ہیں۔

اپنی ٹیم کو سیمی فائنل میں کامیاب کرانے کے لیے بائیں ہاتھ کے بولر کو بھارت کی ابتدائی وکٹیں گرانا ہوں گی۔

کیوی فاسٹ بولر نے حالیہ ورلڈ کپ کے 8 میچز 15 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں جس میں آسٹریلیا کے خلاف شاندار ہیٹ ٹرک بھی شامل ہے۔

جیمز نیشم

فوٹو:نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ

کیوی آل راؤنڈر جیمز نیشم سیمی فائنل میں اپنی ٹیم کی جیت میں کلیدی کردار نبھا سکتے ہیں، نیشم نئی گیند کے ساتھ بولنگ کرنے کے علاوہ اچھی بیٹنگ بھی کر لیتے ہیں۔ بھارت کے خلاف میچ میں جیمز نیشم آخری نمبروں پر آکر اپنی ٹیم کے لئے تیز رنز بنا سکتے ہیں۔

حالیہ ورلڈ کپ میں آل راؤنڈر نے 11 وکٹیں حاصل کی ہیں جس میں افغانستان کے خلاف 31 رنز دے کر 5 شکار ان کی نمایاں کارکردگی ہے جب کہ بیٹنگ میں ان کی پاکستان کے خلاف 97 رنز کی ناٹ آؤٹ پرفارمنس بھی شامل ہے۔

کل کے میچ کا نتیجہ کیا ہو سکتا ہے؟

دونوں ٹیموں کا موازنہ کیا جائے تو دونوں ٹیمیں ہی مضبوط دکھائی دیتی ہیں لیکن بھارتی ٹیم زیادہ اچھی فارم میں ہے جب کہ نیوزی لینڈ ٹیم کو آخری 3 میچز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن کرکٹ میں کچھ نہیں کہا جا سکتا کیونکہ میچ والے روز جس ٹیم کا دن اچھا ہو گا وہ مخالف ٹیم کو چاروں شانے چت کر دے گی۔

یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ کل کا مقابلہ بھارتی بیٹنگ اور نیوزی لینڈ کی ٹیم کی بولنگ کا ہو گا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ بھارتی کپتان ویرات کوہلی اور کیوی کپتان کین ولیمسن 2008 کے انڈر 19 ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں بھی اپنی اپنی ٹیموں کی قیادت کر رہے تھے اور 11 سال بعد پھر یہ دونوں اپنے ممالک کی سینئر ٹیم کی قیادت کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ  2008 کے سیمی فائنل میں بھارت نے نیوزی لینڈ کو شکست دی تھی اور پھر فائنل بھی اپنے نام کیا تھا۔

کیا اس بار بھی تاریخ خود کو دہرائے گی یا کین ولیمسن بھارتی ٹیم کو شکست دے کر نئی تاریخ رقم کرتے ہیں اور اپنی ٹیم کو مسلسل دوسرے ورلڈکپ کے فائنل میں پہنچاتے ہیں، اس کا فیصلہ تو کل کا میچ  ہی کرے گا لیکن شائقین کرکٹ کو امید ہے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ دیکھنے کو ملے گا۔

برطانوی محکمہ موسمیات نے کل مانچسٹر میں بارش کا امکان بھی ظاہر کیا ہے لیکن اگر بارش نہ ہوئی تو شائقین کو چوکے چھکوں کی برسات ضرور دیکھنے کو ملے گی۔

مزید خبریں :