پاکستان
Time 16 جولائی ، 2019

اسحاق ڈار کیسے ہیں؟ سوشل میڈیا پر ماروی میمن کا دلچسپ مکالمہ

ماروی میمن ٹوئٹر پر سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے متعلق سوالوں کے جوابات دیتی رہیں— فوٹو: فائل

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما ماروی میمن سوشل میڈیا پر موضوع بحث بن گئیں۔ 

ماروی میمن سوشل میڈیا پر متحرک سیاستدانوں میں سے ہیں اور اکثر سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے خیالات کا اظہار کرتی رہتی ہیں۔ 

لیگی رہنما ماروی میمن سوشل میڈیا پر اُس وقت موضوع بحث بن گئیں جب ان سے کسی نے پوچھا کہ اسحاق ڈار کیسے ہیں؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ انوشا اور علی ڈار سے پوچھیں۔

اس پر ایک صاحب نے سوال کردیا کہ یہ انوشے کون ہیں؟ تو ماروی میمن کا کہنا تھا کہ انوشا ڈار صاحب کو یوں تو’ڈار انکل‘ کہا کرتی تھیں لیکن ان کے ساتھ پیش کسی اور طرح سے آتی تھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’ڈار انکل‘ نے میرے سامنے ان کیلئے کوئی اور الفاظ استعمال کیے جو جلد بتاؤں گی، یہ انہوں نے مجھے قائل کرنے کیلئے کیا کہ وہ صرف ان خاتون کے انکل ہیں، یہ کیا تکون ہے؟ اب یہ مذاق لگتا ہے، اس وقت میرے لیے جان لیوا تھا۔

ایک اور سوال کے جواب میں ماروی میمن کا کہنا تھا کہ میں چوہدری نثار پر گند اچھالنے والے لوگوں سے تنگ آچکی ہوں، انہوں نے سب سے زیادہ عقلمند ہونے کا مظاہرہ کیا، کیسے یہ جلد آپ کو بتاؤں گی پھر آپ کو ان کی اہمیت کا اندازہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار کی کہی تمام باتیں سچ ثابت ہورہی ہیں، وہ باتیں بھی جو انہوں نے ہرکسی سے شیئر نہیں کیں لہٰذا ان کا موازنہ کرنا چھوڑ دیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں بھی ماروی میمن نے مسلم لیگ (ن) کے ناراض رہنما و سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے اقتدار اور درباری پن کے مقابلے میں عزت کو ترجیح دی اور اپنےضمیر کےمطابق فیصلہ کیا۔

یاد رہے کہ ماروی میمن نے سیاست کا آغاز 2007 میں مسلم لیگ ق میں شمولیت سے کیا اور 2008 میں پنجاب سے خواتین کے مخصوص نشست پر ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئیں۔ اس دوران وہ پیپلز پارٹی کی شدید مخالف رہیں اور 2011 میں اپنی جماعت کے پیپلز پارٹی کی حکومت کا حصہ بننے پر انہوں نے احتجاجاً ق لیگ سے راہیں جدا کر لیں تھیں۔

ایک عرصے تک یہ افواہیں گردش کرتی رہیں کہ ماروی میمن پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوں گی لیکن انہوں نے 2012 میں مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کرنے کا اعلان کر دیا۔

2013 کے عام انتخابات میں ٹھٹھہ سے قومی اور صوبائی اسمبلی کی سیٹوں پر ناکامی کے بعد وہ سندھ سے خواتین کیلئے مخصوص نشست پر ممبر قومی اسمبلی بنیں۔ وہ مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں 2015 سے جون 2018 تک بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن رہیں۔

مزید خبریں :