13 اگست ، 2012
اسلام آباد … سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ کمیٹی نے بجٹ میں 149 تجاویز تیار کرکے بھیجیں لیکن اس میں سے صرف 6 تجاویز فنانس بل میں پیش ہوئیں اور ایسے حالات میں سینیٹ کی کوششیں ضائع ہوئیں جو ایک مذاق ہے۔ قائمہ کمیٹی اجلاس کی صدارت سینیٹر نسرین جلیل نے کی۔ سینیٹر ہمایوں خان مندو خیل، الیاس بلور، عثمان سیف اللہ نے کہا کہ 6 دن مسلسل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی تجاویز تیار کرتی رہی لیکن فنانس بل میں انہیں شامل نہیں کیا گیا۔ اجلاس میں وزیر خزانہ کی غیر موجود گی پر برہمی کا اظہار کیاگیا جس پر وزیر خزانہ دوڑے آئے اور شرکت کرتے ہوئے بتایا کہ 6 نہیں بلکہ 87 تجاویز شامل کی گئیں، 27 تجاویز شامل نہیں ہوسکیں جبکہ 31 تجاویز مختلف اداروں کو بھیج دی گئیں۔ اجلاس کے دوران سینیٹرز نے بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈز جاری نہ کرنے پر ڈپٹی چیئرمین منصوبہ بندی کمیشن ڈاکٹر ندیم الحق اور وزیر خزانہ کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ منصوبہ بندی کمیشن منصوبوں کا پی سی ون لے کر بیٹھ جاتا ہے اور بھول جاتا ہے۔