14 اگست ، 2012
کراچی…وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے میں ہیں، سپریم کورٹ میں زیر سماعت کیس پر کوئی تبصرہ کرونگا،صوبائی وزیربلدیات آغا سراج درانی کے دعوت افطار کے موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز کراچی میں جو سیاسی جماعت کے کارکنوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، اس واقعے کی مذمت کرتے ہیں، تحقیقات کررہے ہیں۔صوبائی وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے وزیراعظم کو گھر بھیجنا بدقسمتی ہے اور پیپلز پارٹی کے کارکنان دمادم مست قلندر کرنے کے لیئے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت کو مسلسل نشانہ بنایا جارہا ہے جسے کارکن برداشت نہیں کرینگے،شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے اور عدالتوں کا گھیراوٴ نہیں کرے گی،وزیر بلدیات آغا سراج درانی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کا معاملہ اتنا آسان نہیں جتنا میڈیا والے سمجھتے ہیں، صوبائی معاملات کا مسئلہ رکا ہوا ہے، باقی مسائل اتحادی جماعتوں کے درمیان طے پا گئے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کے سندھ کے لوگوں کی امنگوں پر سودا نہیں کیا جائے ، صوبائی وزیر نے کہا کہ ہندؤں کی نقل مکانی کی بات پیپلز پارٹی کے ساتھ سازش ہے، کوئی ہندو نقل مکانی نہیں کررہا ہے،متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما اور وفاقی وزیر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس پر اسی فیصد تک اتفاق ہوگیا ہے، بقیہ باتوں پر شدید اختلاف ہے، سندھ میں جس وقت ایم کیو ایم کا صوبائی وزیر داخلہ تھا نہ بھتہ خوری کی باتیں سنتے تھے نہ ٹارگٹ کلنگ کی ، سینیٹر شاہی سیدنے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی کے کارکنوں کو کراچی میں طالبان کی جانب سے نشانہ بنانے کی تحقیقات کی جارہی ہے اور موجودہ طالبان طالب نہیں بلکہ اجرتی قاتل ہیں،پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رضا ربا نی نے کہا کہ پاکستان نے امریکاکو بار بار کہا ہے کہ ڈرون حملے برداشت نہیں کیئے جائنگے، لیکن سلسلہ نہیں رک سکاہے،پارلیمنٹ میں تین مرتبہ ڈرون حملوں کے خلاف قرار داد پیش کرچکے ہیں۔