08 ستمبر ، 2019
لاہور میں پولیس تشدد سے نوجوان عامر مسیح کی ہلاکت کی سی سی ویڈیو منظر عام پر آ گئی جب کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی نوجوان پر تشدد کی تصدیق ہو گئی ہے۔
تین ستمبر کو لاہور پولیس کی حراست میں عامر مسیح نامی نوجوان انتقال کر گیا تھا جس کا الزام اہلخانہ نے پولیس اہلکاروں پر عائد کیا تھا اور احتجاج کرتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
سی سی ٹی وی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تشدد کے بعد طبیعت خراب ہونے پر 2 پولیس اہلکار عامر کو موٹر سائیکل پر اسپتال لائے، کچھ دیر بعد اسے وہیل چیئر پر اسپتال سے باہر لائے اور آن لائن ٹیکسی میں بٹھا کر لے گئے۔
آئی جی پنجاب کے نوٹس پر ایس پی انویسٹی گیشن کو عہدے سے ہٹا دیا گیا جب کہ تفتیشی افسر ذیشان اور مفرور 5 پولیس اہلکاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
عامر مسیح کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی سامنے آ گئی ہے جس میں جسم کے مختلف حصوں پر تشدد کے نشانات پائے گئے ہیں۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق عامر مسیح کے دونوں ہاتھوں اور پاؤں پر تشدد کے نشان تھے، کمر اور بازو پر بھی تشدد کے نشانات تھے جبکہ پسلیاں بھی ٹوٹی ہوئی تھیں۔
دوسری جانب ترجمان پنجاب حکومت شہباز گل کا کہنا ہے کہ پولیس ریفارمز کا ڈرافٹ تقریباً مکمل ہو چکا ہے، دو تین ہفتوں میں اس حوالے سے فیصلہ ہو جائے گا۔
شہباز گل کا کہنا ہے کہ پولیس ریفارمز میں پولیس حراست کے دوران تشدد کے واقعات کا سدباب کیا جائے گا اور زیر حراست ملزمان پر تشدد کی روک تھام کے لیے نگران ادارہ بنایا جائے گا۔
خیال رہے کہ چند روز قبل رحیم یار خان میں بھی پولیس کی حراست میں اے ٹی ایم سے چوری میں ملوث ملزم صلاح الدین کی بھی موت واقع ہوئی تھی۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقع کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او کو عہدے سے ہٹاتے ہوئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا حکم دیا تھا۔