07 فروری ، 2012
واشنگٹن… امریکی اخبار کا دعویٰ ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ سلالہ چیک پوسٹ حملے پر پاکستان سے معافی پر غور کررہا ہے ہے، دوسری طرف امریکی سینٹرل کمان کے سربراہ جنرل میٹس کا رواں ماہ پاکستان کے دورے کا امکان ہے جس میں وہ آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی سے ملاقات کریں گے۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں ایک امریکی اہلکار کے حوالے سے دعوی کیا گیا ہے کہ دونوں طرف کے انٹیلی جنس حکام نے مشترکہ اہداف کیلئے بات چیت دوبارہ شروع کردی ہے ۔ پاکستانی فوجی حکام سرحدوں پر تعاون اور کوالیشن سپورٹ فنڈ کی بحالی پر بات چیت کررہے ہیں ۔ رپورٹ میں ایک پاکستانی اہلکار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پاکستان اورامریکا دونوں کو ایک دوسرے کی ضرورت ہے ،تعلقات واپس ٹریک پر لانے کیلئے پاک امریکی حکام کو ملاقات اور بات چیت کرنا ہو گی۔ رپورٹ کے مطابق جنرل میٹس رواں ماہ پاکستان کے دورے میں جنرل کیانی سے ملاقات کریں گے جس میں سلالہ چیک پوسٹ حملے کی تحقیقات اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے سرحدی تعاون کے طریقہ کار پر بات ہوگی۔ نومبر میں نیٹو حملے کے بعد کسی اعلی امریکی اہلکار کا پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔ اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ جنرل میٹس کا دورہ پاک امریکا نئے تعلقات کا نکتہ آغاز ہو سکتا ہے ۔ امکان ہے کہ جنرل میٹس تربیتی امور ،ہتھیاروں کی فروخت اور سرحدی تعاون پر بھی بات چیت کرینگے۔ جنرل میٹس کے بعد پاکستان اور افغانستان کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی مارک گراسمین اور دیگر امریکی حکام بھی پاکستان آئیں گے لیکن اس کا انحصار جنرل میٹس کے دورے کے نتائج پر ہے ۔