بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے واٹس ایپ پروفائل ہیک کرکے رقم اینٹھنے والا گروہ سرگرم

 ایف آئی اے  کے مطابق تازہ ترین واقعہ کراچی کے علاقے ڈیفنس کے رہائشی طارق فواد خواجہ کے ساتھ پیش آیا ہے ،فوٹو: فائل

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی واٹس ایپ پروفائل ہیک کرکے پاکستان میں ان کے عزیز و اقارب سے ایمرجنسی کے نام پر بھاری رقوم اینٹھنے والا گروہ سرگرم ہوگیا۔

جیو نیوز کے مطابق ملزمان مختلف بینکوں اور موبائل فون اکاؤنٹس کے ذریعے شہریوں سے دھوکا کررہے ہیں اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو اس سلسلے میں کافی شکایات موصول ہورہی ہیں۔

ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ سلطان خواجہ کے مطابق  تازہ ترین واقعہ کراچی کے علاقے ڈیفنس کے رہائشی طارق فواد خواجہ کے ساتھ پیش آیا۔

طارق خواجہ کے مطابق کسی شخص نے ان کے امریکا میں مقیم کزن احمد اعجاز کی واٹس ایپ پروفائل  تصویر لگائی اور  انہیں امریکا کے نمبر سے واٹس ایپ پر پیغام بھیجا  کہ وہ کال نہیں کرسکتے میسج پر بات کریں۔

واٹس ایپ پیغام میں مزید کہا گیا کہ وہ کسی مصیبت میں پھنس گئے ہیں لہٰذا فوری طور پران کیلئے ایک پاکستانی روپے بینک اکاؤنٹ میں بھیج دیں تاکہ وہ مصیبت سے چھٹکارہ حاصل کرسکیں۔

طارق خواجہ کے مطابق وہ فون کال کرکے احمد اعجاز کو درپیش صورتحال کی تصدیق کرنا چاہ رہے تھے کہ لاہور سے ان کی والدہ نے فون کرکے تصدیق کی کہ احمد اعجاز نے انہیں بھی میسج بھیجا ہے اور وہ واقعی کسی مصیبت میں ہیں انہیں فوری طور پر پیسے بھیج دیں۔

طارق خواجہ کے مطابق تھوڑی دیر بعد مذکورہ شخص نے مزید ایک لاکھ روپیہ بھیجنے کا کہا تو انہیں تشویش ہوئی ،فوٹو: اسکرین گریب 

طارق خواجہ کے مطابق انہوں نے میسج لکھ کر استفسار کیا کہ رقم کس اکاؤنٹ میں منتقل کرنی ہے۔ جواب میں مسلم کمرشل بینک کا اکاؤنٹ نمبر فراہم کیا گیا لیکن آن لائن خلل کی وجہ سے اس کھاتے میں رقم ٹرانسفر نہیں کی جاسکی تو مذکورہ شخص نے میزان بینک کی اچھرہ لاہور برانچ کا اکاؤنٹ نمبر دیا۔

طارق خواجہ کے مطابق انہوں نے فوری طور پر 2 لاکھ روپے مذکورہ اکاؤنٹ میں منتقل کردیے۔

طارق خواجہ نے بتایا کہ تھوڑی دیر بعد مذکورہ شخص نے مزید ایک لاکھ روپیہ بھیجنے کا کہا تو انہیں تشویش ہوئی اس دوران انہوں نے اپنے دیگر رشتے داروں سے تذکرہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ کوئی نوسرباز اعجاز کی واٹس ایپ کی پروفائل کی تصویر کا استعمال کرتے ہوئے پیسے بٹوررہا ہے اس لیے آپ رقم اس کے اکاؤنٹ میں منتقل نہ کریں۔

طارق خواجہ کے مطابق ان کے خالہ زاد بھائی عبدالحمید نے بھی اسی ہمدردی کےجذبے کا شکار ہوکر اسی بینک اکاؤنٹ میں 2 لاکھ روپے منتقل کردیے تھے تاہم انہوں نے اپنے بینک سے رابطہ کرکے رقم کی منتقلی روک دی اور پیسے واپس اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کرالیے۔

نوسرباز کی اصل حقیقت سامنے آنے کے بعد طارق خواجہ نے بھی رات 11 بجے اپنے بینک میں شکایت درج کرائی اور رقم واپس حاصل کرنے کی کوشش کی مگر انہیں بتایا گیا کہ جس اکاؤنٹ میں پیسے منتقل کیے گئے ہیں وہ رانا بلال نامی شخص کا اکاؤنٹ ہے اور اس نے فوری طور پر پیسے نکلوالیے ہیں۔

بینک سے نمبر لے کرطارق خواجہ نے جب رانا بلال سے رابطہ کیا تو انہوں نے ایک نئی کہانی سنائی اور بتایا کہ انہیں احمد اعجاز (طارق خواجہ کے کزن)کی تصویر لگے واٹس ایپ نمبر سے کسی شخص کا فون آیا تھا کہ یہ پیسے غلطی سے ان کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل ہوگئے ہیں۔

رانا بلال کے بقول مذکورہ شخص نے انہیں اپنی بیوی کے آپریشن کیلئے انتہائی ایمرجنسی ظاہر کی اور درخواست کی مذکورہ رقم اکاؤنٹ سے نکال کر ان کے موبائل کے 9 ہندسوں کے اکاؤنٹ میں جمع کرادیں۔ جس پر انہوں نے وہ رقم اس موبائل اکاؤنٹ میں جمع کرادی۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق اس سلسلے میں تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ اس انکوائری کے تفتیشی افسر انسپکٹر فرید کے مطابق انہوں نے بینکوں کو خطوط لکھ کر اسٹیٹمنٹ مانگ لی ہیں اور متعلقہ افراد کو تفتیش میں شامل کیا جارہا ہے۔

مزید خبریں :