23 دسمبر ، 2019
جاپان اورپاکستان کے درمیان تربیت یافتہ افرادی قوت کو جاپان میں روزگار فراہم کرنے کا معاہدہ طے پاگیا ہے، جس کے تحت ہنر مند پاکستانی جاپان میں 14 مختلف شعبوں میں کام کر سکیں گے۔
اسلام آباد میں ہونے والی ایک تقریب میں سیکریٹری وزارت سمندر پار پاکستانی عامر حسن اور جاپان کے سفیر ماتسوڈا کنیوری نے یادداشت پر دستخط کیے۔
مفاہمتی یادداشت کی تقریب میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی زلفی بخاری اور جاپانی وزیراعظم کے مشیر سونورو کونتورو نے خصوصی شرکت کی۔
معاہدے کے تحت پاکستانی جاپان میں 14 مختلف شعبوں میں کام کر سکیں گے ،جب کہ جاپان میں کام کرنے کے خواہشمند پاکستانیوں کے لیے َاسکلڈ ویزہ کیٹگری متعارف کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، َاسکلڈ ویزے کے حصول کے لیے بنیادی جاپانی زبان کا علم لازمی ہوگا۔
مفاہمتی یاداشت کے متن کے مطابق جاپان پاکستان میں لینگویج یونیورسٹی کے ساتھ ایک نیٹ ورک تیار کرے گا اور جاپانی زبان کے 3 سے 6 ماہ دورانیہ کے کورس کروائے جائیں گے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جاپانی وزیراعظم کے مشیر سونورو کونتورو کا کہنا تھا کہ جاپان کو مین پاور اور لیبر کی کمی کا سامنا ہے، جاپان کو 3 لاکھ 40 ہزار تربیت یافتہ کارکنوں کی ضرورت ہے، اس معاہدے سے دونوں ممالک میں تعلقات مضبوط ہوں گے۔
جاپانی وزیراعظم کے مشیرکا مزید کہنا تھا کہ جاپان میں پاکستانیوں کے لیے نوکریوں کے بے شمار مواقع ہیں، جاپان پاکستان میں سیاحت کے فروغ میں بھی دلچسپی رکھتا ہے۔
وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ ہنرمند افرادی قوت کو جاپان میں روزگار ملنے سے پاکستان میں ترقی ہو گی، پاکستانیوں کو 14 مختلف شعبوں میں جاپان میں روزگار کے مواقع ملیں گے۔
زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ جاپان کی آبادی کم ہو رہی ہے، جاپان کو افرادی قوت کی ضرورت ہے جب کہ پاکستان کی 65 فیصد آبادی 35 سال سے کم ہے۔