03 جنوری ، 2020
اسلام آباد: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما بیرسٹر سیف نے کہا ہےکہ پرویز مشرف کو نہ کوئی سزا دے سکتا ہے اور نہ کوئی پیدا ہوا ہے۔
صدر مملکت کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب پر جمعرات کو سینٹ میں بحث کا آغاز کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد اللہ نے کہا کہ جسٹس فائز عیسیٰ اور جسٹس شوکت صدیقی کے ایشوز ہیں اس پر کمیشن بننا چاہیے تاکہ فیصلہ ہو سکے کہ کون صحیح کہہ رہا ہے اورکون غلط کہہ رہا ہے۔
انہوں نے سابق صدر پرویز مشرف سے متعلق عدالتی فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ سیٹھ وقار نے درست فیصلہ کیا، ہم ان کے پیچھے پڑ گئے، سیٹھ وقار کا فیصلہ سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ جنہوں نے کشمیر کے معاملے پر ہماری مخالفت کی اور مودی کو ایوارڈ دیا ہم ان کے کہنے پر یوٹرن لیکر کوالالمپور کانفرنس میں نہیں گئے، یوٹرن لیں ہم منع نہیں کرتے لیکن پیچھے بیٹھا ڈرائیور کو کہتا ہے ادھر مڑیں وہ ادھر مڑ جاتا ہے۔
مشاہد اللہ خان نے کہا کہ ریاست مدینہ بڑا افضل ترین نام ہے وہاں حریم شاہ اور صندل خٹک نظر نہیں آئے گی آپ تو کوفہ سے بھی بدتر ہیں ، ریاست مدینہ میں خلافت ہوتی تھی صدر اور وزیراعظم نہیں ہوتے تھے ، ثاقب نثار جیسے آدمی نے آپ کو صادق اور امین قرار دیدیا،، مشرف کیخلاف فیصلہ آیا ، نوازشریف نے ہمت کی تھی اور آرٹیکل 6 لگایا تھا۔
اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنما بیرسٹر سیف نے پرویز مشرف کے خلاف عدالتی فیصلے پر رد عمل میں کہا کہ پرویز مشرف کو نہ کوئی سزا دے سکتا ہے اور نہ کوئی پیدا ہوا ہے، وہ مجرم ہی نہیں، ان کیخلاف سیاسی کیس چلایا گیا۔