23 جنوری ، 2020
کراچی میں ایک ماہ کے دوران 3 افراد غربت اور بے روزگاری سے تنگ آکر خودکشی کر چکے ہیں۔
گزشتہ روز دہلی کالونی میں قرضوں میں ڈوبے ہوئے شخص نے زہریلا شربت پی کر خودکشی کرلی اور دو بچوں کو بھی زہریلا شربت پلا کر مارنے کی کوشش کی۔
کراچی کی دہلی کالونی میں 2 بچوں کے باپ نے زہریلا شربت پی کر 2 بچوں سمیت خودکشی کی کوشش کی جس میں ریحان جانبر نہ ہو سکا تاہم اس کی 11 سالہ بیٹی منزہ اور 8 سالہ بیٹے ابراہیم کو این آئی سی ایچ میں تشویشناک حالت میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
واقعہ سے متعلق ریحان کی 11 سالہ بیٹی نے پولیس کو بتایا کہ بابا کچھ لیکر آئے اور ہمیں شربت میں ملا کر پینے کے لیے دیا۔ بچی کی حالت بہتر نہ ہونے کی وجہ سے پولیس نے باقاعدہ بیان ریکارڈ نہیں کیا۔
ریحان کی بیوی سدرہ کا کہنا ہے کہ واقعے کے وقت وہ گھر کے کام میں مصروف تھی، اس دوران ریحان نے زہریلا شربت خود بھی پی لیا اور بچوں کو بھی پلا دیا۔
ریحان کی بیوی کے مطابق وہ سنار کا کام کرتا تھا اور قرضوں میں ڈوبا ہوا تھا، قرض لینے والے افراد اپنی رقم کا تقاضہ کرتے رہتے تھے جس سے وہ ہریشان رہتا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ریحان کی بیوی اور بیٹی کے بیان کے بعد یہ تصدیق ہو گئی کہ واقعہ خودکشی کا ہے۔
خیال رہے کہ سرجانی ٹاؤن کے یارو گوٹھ اور ابراہیم حیدری میں بھی 2 افراد مبینہ طور پر بے روزگاری سے تنگ آکر خود کو آگ لگا کر اپنی زندگیوں کا خاتمہ کر چکے ہیں۔