پاکستان
24 اگست ، 2012

پاکستانی خاتون شادی کے 22 سال بعد بھی بھارتی شہریت سے محروم

 پاکستانی خاتون شادی کے 22 سال بعد بھی بھارتی شہریت سے محروم

کراچی … محمد رفیق مانگٹ…22سال قبل بھارتی شہری سے شادی کرکے بھارت جانے والی پاکستانی خاتون آج بھی بھارتی شہریت کے لئے دھکے کھانے پر مجبور ہے۔21سالہ بیٹی سمیت چار بچوں کی ماں رخسانہ بیگم کو آج بھی بھارت میں اپنے خا وند اور بچوں کے مساوی حقوق حاصل نہیں۔ اسے آج بھی بھارتی شہری کی بجائے پاکستانی شہری سمجھا جاتا ہے،بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی شہری رخسانہ بیگم جس کی 22سال قبل ایک بھارتی شہری خواجہ مبارک سے شادی ہوئی ، 21سالہ بیٹی سمیت 4بچوں کے ساتھ اس نے بھارت میں 22سال گزار دیے لیکن بھارتی شہریت ابھی تک نہ مل سکی۔ بھارت کے ہردیوار کے رہائشی سے شادی کے22سال بعد بھی وہ بھارتی بیورکریسی کے با بو کلچر کا شکار ہے۔ شادی کی دو دہائیوں کے بعد بھی رخسانہ کو یہ احساس دلایا جاتا ہے کہ وہ ایک بھارتی شہری نہیں بلکہ پاکستانی ہے اور اسے اپنے خاوند اور چار بچوں کی طرح مساوی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز جب وہ پاکستان آنا چاہتی تھی اس وقت وہ اپنا ذہنی توازن کھونے کے قریب تھی جب اسے اٹاری کے بین الاقوامی ریلوے اسٹیشن میں داخلے سے منع کردیا گیا ۔اسے بھارتی حکام نے کہا کہ وہ دہلی اٹاری ٹرین پر سوار ہو کر اٹاری ریلوے اسٹیشن جائے اورپاکستان جانے کے لئے سمجھوتا ایکسپریس پر سوار ہو۔ رخسانہ بیگم نے اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صرف ان کی وجہ پورا خاندان اذیت کا شکار ہے۔ اب انہیں سب کو دہلی جانا ہوگا دہلی ٹر ین کے لئے اتوار تک انتظا ر کرنا پڑے گا ۔انہوں نے کہا کہ اس نے سات سال کی مطلوبہ لازمی قیام کی مدت کی تکمیل کے بعد بھارتی شہریت کے لئے درخواست دی تھی لیکن ان کی درخواست کسی نہ کسی رسمی وجوہ کی بنا پر روک دی گئی۔ ان کے خاوند خواجہ مبار ک کا کہنا ہے کہ اب حال ہی میں اتر پردیش سے نئی ریاست اترکھنڈ کے قیام کے بعد مسئلہ کھڑا کردیا اورہمیں تمام رسمی کارروائی کرکے دوبارہ دروخواست دینی پڑی ۔ان کا کہنا تھا کہ ا س کی بیوی یا خاندان کو شہریت کی تاخیر کے علاوہ کوئی مسئلہ نہیں۔ چمڑے کے کاروبار سے وابستہ خواجہ مبارک کا کہنا تھا کہ اس وجہ سے انہیں قیام اور سفر کے اخراجات برادشت کرنا مشکل ہو چکے ہیں لیکن انہیں بیوی کے لئے سب کچھ برداشت کرنا پڑتا ہے۔ رخسانہ کی بیٹی ریما جو ایک قانون کے طالبہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ انہیں پاکستان کا ویزا دینے میں پاکستانی ہائی کمیشن نے کبھی کوئی مسئلہ کھڑا نہیں کیا۔ انہوں نے درخواست کی کہ پاکستانی حکام کی طرح بھارتی حکام کو بھی پاکستان کے لئے میری ماں کے سفر کو آسان بنانے میں مدد کرنی چاہئے۔

مزید خبریں :