06 فروری ، 2020
اسلام آباد میں وزارت مذہبی امور کی ملکیت ایک بڑی عمارت کی 2 منزلیں وزیر کے کاروباری ساتھی کو نیلام کردی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق رمنا بلڈنگ اسلام آباد کے قلب جی۔6 مرکز میں قائم ہے جہاں پہلے وزارت مذہبی امور کا دفتر قائم تھا جو کہ اب نئے تعمیر شدہ کوہسار کمپلیکس میں منتقل ہو گیا ہے۔
جب یہ عمارت خالی ہوئی تو وزارت مذہبی امور نے رمنا بلڈنگ کی نیلامی کا فیصلہ کیا ۔
عمارت میں واقع ایک بینک کی شاخ کو بھی عمارت خالی کرنے کا پیشگی نوٹس نہیں دیا گیا اور ایک ہی مرحلے میں پوری عمارت کو نیلام کرنے کے بجائے منزل بہ منزل نیلامی کا فیصلہ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق اب تک2 منزلیں نیلام ہوئی ہیں اور دونوں بار کامیاب بولی دہندہ نعمان خان رہے ہیں جو وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری کے کاروباری شراکت دار ہیں۔
عمارت کی مزید دو منزلیں آئندہ نیلام کی جائیں گی جس کے لیے کسی درخواست گزار کا دلچسپی لینا مشکل دکھائی دیتا ہے۔
نیلامی کے دوران بولی کے عمل میں بھی ہیرپھیر کی گئی، ایک بولی دہندہ عزیز اللہ نے وزارت سے شکایت کی کہ اسے بولی کے عمل میں حصہ لینے نہیں دیا گیا جب کہ اس نے تمام شرائط پوری کردی تھیں۔
پہلی بار رابطہ کرنے پر وزیرمذہبی امور نے بتایا کہ نعمان کا تعلق ان کے آبائی علاقے ضلع خیبر سے ہے اور دریافت کرنے پر بتایا کہ وہ امپورٹ ایکسپورٹ کا کاروبار کرتا ہے۔
نورالحق قادری کی جانب سے نعمان کے کاروباری شراکت دار ہونے کا اعتراف بھی کیا گیا تاہم انہوں نے رمنا بلڈنگ کے لیے بولی میں اپنے کاروباری شراکت دار کی شرکت سے لاعلمی کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ نعمان خان رمنا بلڈنگ میں اپنی دکان کی شاخ قائم کرنا چاہتا تھا لیکن انہوں نے انکار کر دیاتھا جب کہ اس دکان میں ان کی کوئی شراکت بھی نہیں ہے۔
سیکرٹری مذہبی امور کے نام تحریر اپنی شکایت میں عزیز اللہ نے وزارت کے حکام کی جانب سے اپنا بینک ڈرافٹ قبول نہ کیے جانے کی تفصیل بتائی اور کہا کہ ان کے بغیر ہی بولی کا عمل مکمل کر لیا گیا۔