08 فروری ، 2020
کینیڈا میں شہری نے طلاق کے بعد سابقہ بیوی کو رقم دینے کے بجائے تقریباً ساڑھے 7 لاکھ امریکی ڈالر جلا ڈالے۔
55 سالہ بروس میک کونویل میئر کے انتخابات کے امیدوار بھی ہیں، انہوں نے عدالت میں جج کو بتایا کہ انہوں نے 6 مختلف بینک اکاؤنٹس سے 25 دفعہ میں (10 لاکھ کینیڈین ڈالرز) تقریباً 7 لاکھ 50 ہزار امریکی ڈالرز نکالے اور ان کو دو حصوں میں جلادیا۔
انہوں نے بتایا کہ پہلی بار انہوں نے 7 لاکھ 34 ہزار کینیڈین ڈالرز 23 ستمبر کو جبکہ بقیہ 2 لاکھ 96 ہزار ڈالرز 15 دسمبر کو جلائے۔
کیس کی سماعت کے دوران کینیڈا کی سپیریئر کورٹ کے جج کیون فلپس نے ملزم سے استفسار کیا کہ ’آپ نے بتایا کہ آپ نے پیسوں کو برباد کردیا تو کیا میں پوچھ سکتا ہوں آپ نے ان کے ساتھ کیا کیا؟ جس پر بروس نے جواب دیا کہ ’میں نے انہیں جلادیا‘۔
ملزم کا مزید کہنا تھا کہ عموماً میں ایسا انسان نہیں جو ایسی حرکت کرے اور نہ ہی میں بہت زیادہ مادہ پرست انسان ہوں۔ میں ہمیشہ ہی کفایت شعار رہا ہوں اور اسی وجہ سے میں نے 31 سال تک اپنا کاروبار کیا۔
جس پر جج نے کہا کہ میں تمہاری باتوں پر یقین نہیں کر سکتا مجھے نہیں لگتا کہ تم سچ بول رہے ہو کیونکہ تم نے جو کچھ سوچ سمجھ کر کیا ہے وہ سراسر تمہارے بچوں کے مفاد کے خلاف ہے۔
بعد ازاں جج نے بروس کو عدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر 30 روز کے لیے جیل بھیجنے کا حکم دیا اور ساتھ ہی اپنے سرمائے عدالت کے سامنے ظاہر نہ کرنے پر سابق اہلیہ کو یومیہ 2 ہزار کینیڈین ڈالرز دینے کا بھی حکم دیا۔