25 اگست ، 2012
کراچی…محمد رفیق مانگٹ… امریکی اخبار’نیو یارک ٹائمز‘نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقے میں گزشتہ روز امریکی ڈرون حملوں میں حقانی نیٹ ورک کے سربراہ سراج الدین کے چھوٹے بھائی اور آپریشنل کمانڈر بد ر الدین ہلاک ہو گئے ۔ اخبار کے مطابق گزشتہ روزپاکستان کے قبائلی علاقے میں سی آئی اے کی طرف سے ڈرونز حملوں میں کم از کم 18 افراد کو ہلاک کر دیا گیا ، سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ میزائل حملے پاکستان اور امریکا کے درمیان کشیدگی کی تجدید ہے تاہم ان حملوں میں ایک اہم عسکریت پسند رہنما کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔سینئر امریکی حکام کا کہنا ہے کہ وہ اہم رہنما حقانی نیٹ ورک کے آپریشنل کمانڈر بدرالدین حقانی ہیں۔انہوں نے کہا کہ واضح اشارے موجود ہیں کہ بدرالدین حقانی ہلا ک ہو گئے تاہم ان کی ہلاکت پر یقین کرنے سے پہلے حکام کی طرف سے ثبوت اور جہادی ویب سائٹس پر جاری معلومات کا انتظار ہے ۔اگر ان ہلاکت کی تصدیق ہو جاتی ہے تو افغانستان میں اتحادی افواج کی بڑی کامیابی ہے۔ حقانی نیٹ ورک میں وہ اپنے بڑے بھائی سراج الدین حقانی کے بعد دوسرے اہم رہنما مانے جاتے ہیں ۔ وہ اگست2011میں کابل کے انٹرکانٹی نینٹل ہوٹل میں ملوث تھے۔ افغان انٹیلی جنس نے اس حملے کی براہ راست گفتگو جاری کی تھی۔گزشتہ روز ڈرونز حملوں میں حقانی کی ہلاکت کی خبر قبائلی علاقوں میں زیر گردش رہی۔ اخبار مزید لکھتا ہے کہ پاک فوج کی طرف سے عسکریت پسندوں کے خلاف ایف16طیاروں کے استعمال کی تجویز کو اوباما مسترد کر چکے ہیں۔اوباما عسکریت پسندی کے علاقوں میں جہاں پاکستان کنٹرول کھو چکا ہے وہاں ڈرونز سے کارروائیوں کو زیادہ موٴثر قرار دیا۔ اخبار کے مطابق کانگریس کی طرف سے اوباما انتظامیہ پر 9 ستمبر تک حقانی نیٹ ورک کو ایک عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے فیصلہ کے لئے دباوٴ ہے ۔اخبار کے مطابق ایک اور امریکی اہلکارنے نام ظاہر نہ کرنے پر زور دے کر کہا کہ حقانی ڈرون حملے میں مارے گئے ہیں ۔