Time 14 فروری ، 2020
پاکستان

مردہ ماں کو سالوں فریزر میں رکھنے والے بہن بھائی کی موت سے متعلق اہم انکشاف

گزشتہ سال 4 اکتوبر کو قیصر اور شگفتہ نے خود کشی کی تھی جس کی وجہ سامنے نہیں آئی: پولیس— فوٹو:فائل 

کراچی میں مردہ ماں کو 12 سال تک فریزر میں محفوظ رکھنے والے بہن بھائی سے متعلق پولیس تفتیش کے بعد نئے انکشافات سامنے آگئے۔

گلشن اقبال کراچی کی کچرا کنڈی سے ملنے والے انسانی ڈھانچے کا معاملہ نفسیاتی المیہ لگ رہا ہے۔ پولیس نے ڈھانچہ پھینکنے والے شخص کو گرفتار کیا تو معلوم ہوا کہ 12 سال پرانا ڈھانچہ ذکیہ بی بی کا ہے جبکہ محبوب نامی ملزم مرحومہ کا بھائی ہے۔ 

پولیس کے مطابق ذکیہ بی بی کے انتقال کے بعد ان کے بیٹے قیصر اور بیٹی شگفتہ نے دفنانے کے بجائے اُنہیں فریزر میں محفوظ کرلیا تھا اور دونوں بہن بھائی ماں کی لاش فریزر میں رکھنے کے بعد دوسرے فلیٹ میں منتقل ہوگئے تھے جہاں سے وقتاً فوقتاً پرانے فلیٹ آتے جاتے رہے۔

پولیس تفتیش میں نیا انکشاف یہ ہوا ہے کہ گزشتہ سال 4 اکتوبر کو قیصر اور شگفتہ نے خود کشی کی تھی جس کی وجہ سامنے نہیں آئی مگر دونوں نے ایک ساتھ زہر پیا، جس کے بعد قیصر موقع پر ہلاک ہوگیا جبکہ شگفتہ کی موت دوران علاج رواں سال 29 جنوری کو ہوئی۔

پولیس کے مطابق قیصر چارٹڈ اکاؤنٹنٹ تھا جبکہ شگفتہ کچھ نہیں کرتی تھی، دونوں نے شادی نہیں کی تھی، پڑوسیوں نے دونوں کو نفسیاتی طور پر غیر متوازن قرار دیا ہے۔

واقعے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے جبکہ ذکیہ بی بی کی باقیات کی تدفین پولیس تفتیش مکمل ہونے کے بعد کی جائے گی۔ 

خیال رہے کہ گزشتہ روز  کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں خاتون کی 12 سال پرانی لاش ملی تھی جسے بچوں نے دفنانے کے بجائے فریزر میں رکھ دیا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ذکیہ کا انتقال ہوا تو اُس کے بیٹے اور بیٹی نے دفنانے کے بجائے ماں کی لاش فریزر میں محفوظ کرلی، تاکہ جب دل چاہے اس کو دیکھ سکیں۔

جب ذکیہ کے بیٹے اور بیٹی کا بھی انتقال ہوگیا اور فلیٹ سے بدبو آنے لگی تو ہمسائیوں نے ذکیہ کے بھائی محبوب کو اطلاع دی جو کچھ دن دیکھ بھال کے بعد ڈھانچے کو ٹھکانے لگانا چاہ رہا تھا کہ پکڑا گیا۔

مزید خبریں :