08 مارچ ، 2020
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی سفارشات پر عملدرآمد کرتے ہوئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے جیولرز، پرائیویٹ پریکٹس کرنے والے ڈاکٹروں اور رئیل اسٹیٹ کے کاروبار کو ریگولیٹ کرنے کے لیے قوانین تیار کرنے شروع کر دیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق جیولرز تمام ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ ایف بی آر کو پیش کریں گے اور جیولرز کی ڈاکیومینٹیشن کے لیے نیا سسٹم متعارف کرایا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جیولرز کی تمام ٹرانزیکشنز کو مانیٹر کیا جائے گا، جیولرز مشکوک ٹرانزیکشنز کو ایف بی آر میں رپورٹ کریں گے جبکہ جیولرز کے ٹیکس ریٹرنز کے لیے خصوصی فارم بنایاجا رہا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ان مجوزہ قوانین کا اطلاق ہاؤسنگ سوسائٹیز پر بھی ہوگا۔
ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف نے ڈاکٹروں اور وکلاء کی آمدن بھی ریگولیٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر نے ڈاکٹرز کو نوٹسز جاری کرنے کا سلسلہ شروع کردیا تاہم وکلاء کے حوالے سے ایف بی آر تاحال کوئی فیصلہ نہیں کرسکا۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ہونے والے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میں پاکستان کو رواں سال جون تک گرے لسٹ میں ہی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔
اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر عملدرآمد پر خاطر خواہ پیشرفت کی اور اضافی 9 سفارشات پر عملدرآمد کیا ہے۔