نوازشریف نے بھارت کیخلاف بات نہ کرنے کی ہدایت کی تھی، سابق ترجمان دفتر خارجہ کا الزام

سابق ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے سابق وزیراعظم پر الزام عائد کیا ہے کہ نوازشریف کے دور میں دفتر خارجہ کو کلبھوشن کا ذکر کرنے کی ممانعت تھی اور شریف خاندان بھارت کا حامی تھا۔

ایک صحافی سے گفتگو کرتے ہوئے تسنیم اسلم نے نواز شریف پر بھارت کے ساتھ کاروباری مفادات ہونے کا الزام بھی لگایا۔ 

انہوں نے کہا کہ  نواز شریف کی ہدایت تھی کہ بھارت کے خلاف کوئی بات نہیں کرنی، نواز شریف مودی کی تقریب حلف برداری میں دلی گئے تو حریت رہنماؤں سے ملاقات نہیں کی۔

تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ بھارت نواز پالیسی سے نواز شریف کو شاید ذاتی حیثیت میں فائدہ ہوا ہو لیکن پاکستان کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

 تسنیم اسلم نے اس بات کی توثیق کی جو ہم پہلے ہی جانتے تھے: شیریں مزاری

دوسری جانب سوشل میڈیا پر ایک بیان میں انٹرویو کی تائید میں وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ تسنیم اسلم نے اس بات کی توثیق کی ہے جو ہم پہلے ہی جانتے تھے، یہ ان کی جرات کا ثبوت ہے، سوال یہ ہے کہ کیا اس وقت دفتر خارجہ نے اس پالیسی کی پیروی کی؟

خیال رہے کہ سال 2016 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے مقبوضہ کشمیر میں غاصبانہ اقدامات پر عالمی برادری کے سامنے بھارت کا چہرہ بے نقاب کیا۔

دو ٹوک الفاظ میں پیغام دیا کہ ان کی حکومت تنازع کشمیر پر کوئی لچک نہیں دکھائے گی اور کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔ 

اقوامِ متحدہ کے فیکٹ فائنڈنگ مشن کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا۔

خواجہ آصف کا رد عمل

سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے تسنیم اسلم کے انٹرویو پر رد عمل میں کہا کہ میں نے وزیر دفاع اور خارجہ کی حیثیت سے بھارت کے متعلق سخت رویہ اپنایا، ریکارڈ کی بات ہے مجھے تو کسی نے ہدایت نہ دی کہ ایسا نہ کرو یا روکا،   بصد احترام محترمہ کے انٹرویو میں سیاسی زاویہ ہوسکتا حقائق بلکل نہیں۔

 نواز شریف کے کوئی کاروباری مفادات بھارت سے وابستہ نہیں رہے: خواجہ آصف

ان کا کہنا تھا کہ آج تک موجودہ وزیراعظم سے کلبھوشن کا نام نہیں سنا، کشمیر، دہلی اور بھارت کے طول وعرض میں مسلمانوں پر قیامتیں ٹوٹ گئیں، عمران خان اسلامی کانفرنس اجلاس نہ بلاسکے، معذرت خواہ رویے سے قوم کی تضحیک ہوتی رہی اور ہم  appeasement کرتے آ رہے ھیں، بات لمبی ہوجائے گی، ادھار رہا۔

سابق وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ نواز شریف کے کوئی کاروباری مفادات بھارت سے وابستہ نہیں رہے، یہ صرف مخالف سیاسی پروپیگنڈہ ہے۔

تسنیم اسلم کا انٹرویو جھوٹ کا پلندہ ہے: سابق سفارتکار کامران شفیع

علاوہ ازیں سابق سفارتکار و سینئر صحافی اور کالم نگار کامران شفیع نے تسنیم اسلم کے انٹرویو کو مضحکہ خیز اور جھوٹ کا پلندا قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ وہ لاکھ کوششیں کرلیں، عہدہ حاصل کرنے میں ناکام رہیں گی، اگر کامیاب ہوگئیں تو جہاں تقرر ہوں، مجھے چھٹی پر لے کر جایئےے گا۔

کامران شفیع نے ایک اور پیغام میں کہا کہ تسنیم اسلم کا بیان اس بات کا ثبوت ہے کہ ہمارا دفتر خارجہ کس بری طرح عسکری تسلط کے زیر اثر ہے۔

مزید خبریں :