09 اپریل ، 2020
کراچی میں لاک ڈاؤن کے دوران اسٹریٹ کرائمز بھی جاری ہیں، شہر میں 20 مارچ سے 7 اپریل تک 379 موبائل فونز چھین لیے گئے البتہ لاک ڈاؤن میں بینک ڈکیتی اور سنگین جرائم کی کوئی واردات نہیں ہوئی۔
پولیس اور رینجرز کی جانب سے جگہ جگہ ناکابندی کے باوجود اسٹریٹ کرمنلز شہریوں کو لوٹ کر فرار ہوجاتے ہیں۔
پولیس رپورٹ کے مطابق شہر میں 20 مارچ سے 7 اپریل تک 379 موبائل فون چھین لیے گئے، 19 دن میں 31 موٹر سائیکلیں چھینی اور 1049 چوری ہوئیں۔
19 دنوں کی پولیس رپورٹ میں 16 دن لاک ڈاؤن کے شامل ہیں، لاک ڈاؤن کے دوران شہر میں 3 گاڑیاں چھینی اور 28 چوری بھی ہوئیں جبکہ لاک ڈاؤن کے دوران شہر میں بینک ڈکیتی اور سنگین جرائم کا گراف زیرو پررہا تاہم مختلف علاقوں میں دکانوں پر ڈکیتی کی سی سی ٹی وی فوٹیجز سامنے آتی رہیں ہیں۔
اسٹیرٹ کرائم کے حوالے سے کراچی پولس چیف غلام نبی میمن نے بتایا کہ اسٹیرٹ کرائم کے لیے سی آئی اے پولیس اور 15 مددگار کام کر رہی ہے۔ شہری اسٹریٹ کرائم کی روک تھام میں کمی کے لیے پولیس سے تعاون کریں اور واقعے کی فوری اطلاع دی جائے تو واداتوں میں کمی لائی جاسکتی ہے۔