10 جون ، 2020
عالمگیر وبا کورونا وائرس کے دوران تمام تر ریسٹورینٹس اور کھانے پینے کی جگہیں بند ہیں جس کی وجہ سے آن لائن کھانا منگوانے کا رجحان بڑھ گیا ہے۔
لاک ڈاؤن میں آن لائن کھانا منگوانے کے دوران متعدد صارفین کھانا آرڈر کرنے کے بعد اسے منسوخ کر دیتے جس کی وجہ سے ڈیلیوری بوائے کی خواری ہونے کے ساتھ ساتھ ان کا وقت بھی ضائع ہوتا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلپائن میں ایوان نمائندگان میں کھانا آرڈر کر کے منسوخ کرنے والے شخص کے لیے ایک بل پیش کیا گیا ہے۔
بل میں یہ تجویز پیش کی گئی ہے کہ جو شخص کھانا آرڈر کرنے کے بعد اسے منسوخ کر دے گا تو اسے 6 سال کی قید اور 2000 ڈالرز جرمانہ ادا کرنا ہو گا۔
واضح رہے کہ فلپائن میں کھانا پہنچانے یعنی ڈیلیوری کرنے والا شخص ہی کھانے کی رقم کی ادائیگی کرتا ہے اور اس کے بعد گاہک یعنی آرڈر کرنے والا شخص ڈیلیوری کرنے والے کو اس کے پیسے ادا کرتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ جب کوئی شخص آرڈر منسوخ کر دیتا ہے تو رائیڈر یعنی کھانا پہنچانے والے شخص کو اس کے پیسے اپنی جیب سے ادا کرنے پڑتے ہیں اور اس کا وقت بھی ضائع ہوتا ہے۔