13 جون ، 2020
بدین کے نواحی گاؤں نیتو کولہی میں درخت سے لٹکی لاش کے معاملے کو ورثا نے بھی خودکشی قرار دے دیا۔
گاؤں نیتو کولہی میں 5 روز قبل درخت سے مشکوک حالت میں پھندا لگی لاش کے حوالے سے متوفی کھیم چند کی بیوہ، دادا، چچا اور دیگر رشتہ داروں نے پریس کلب تلہار میں پریس کانفرنس کی۔
پریس کانفرنس میں ورثا نے معاملے کو خودکشی قراردیتے ہوئے کہا کہ کھیم چند نے اپنے دادا سے ناراض ہوکر گلے میں پھندا لگا کر خودکشی کی ہے اور اس معاملے میں قتل کا شبہ تک نہیں ہے۔
دوسری جانب سینیئر سپرٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) بدین حسن سردار نیازی نے کہا کہ پولیس نے معاملے کی مکمل تفتیش کی ہے اور واقعہ 100 فیصد خودکشی ہے تاہم مزید تفتیش کی جائے گی اور کسی سے بھی ناانصافی نہیں ہونے دیں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں بدین کے گاؤں پیرو لاشاری میں 16 سالہ لڑکے اور 15 سالہ لڑکی کی بھی درخت سے لٹکی لاشیں برآمد ہوئی تھیں جس پر پولیس نے واقعے کو مبینہ طور پر خودکشی قرار دیا تھا۔
اس واقعے کی تفتیش میں پیش رفت نہیں ہوسکی تھی جس پر سول سوسائٹی کی جانب سے سوال اٹھائے گئے تھے کہ پولیس نے واقعے پر تفتیش تک نہ کی اور لاشوں کا پوسٹ مارٹم یا فارنزک کیوں نہیں کرایا؟ موقع سے فنگرپرنٹ کیوں نہیں لیے، جیو فینسنگ بھی نہیں کرائی گئی۔
سول سوسائٹی کا کہنا تھا کہ پولیس نے صرف ورثا کے بیان پر واقعے کو خودکشی قرار دے کر کیس داخل دفتر کیا۔