13 جون ، 2020
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ نے کارروائیاں کرکے اسٹیٹ بینک کے نمائندے بن کر سادہ لوح شہریوں سے جعل سازی کے ذریعے لاکھوں روپے لوٹنے والے گروہوں کے 16 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبرکرائم سندھ فیض اللہ کوریجو اور دیگر افسران نے ملزمان کے حوالے سے تفصیلات بتائیں اور برآمد سامان کا معائنہ بھی کرایا۔
انہوں نے بتایا کہ گرفتار ملزمان کے قبضے سے 5 ہزار سے زائد موبائل فون سمز، بی وی ایس ڈیوائسز اور جدید آلات برآمد ہوئے ہیں، ملزمان کا نیٹ ورک پورے پاکستان میں پھیلا ہوا تھا۔
گرفتار ملزمان ’جیتو پاکستان‘ اور دیگر اسکیموں کے نام سے بھی فون کالز کرتے تھے اور بینکوں کا ڈیٹا حاصل کرکے اکاؤنٹ ہولڈرز کو جعلی فون کالز کرتے تھے اور فون کالز کے ذریعے شہریوں کو کروڑوں روپے کا چونا لگا چکے ہیں۔
ملزمان کبھی ایزی لوڈ کے ذریعے تو کبھی اے ٹی ایم کارڈز ہیک کرکے بڑے پیمانے پر رقم ہتھیا لیتے تھے۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبرکرائم نے بتایا کہ ایف آئی اے موبائل کمپنیز کے متعلقہ اہلکاروں کو بھی شامل تفتیش کرنے پر غور کر رہی ہے۔
گرفتار ہونے والے ملزمان میں اسٹیٹ بینک کے نمائندے بن کر فون کال کرنے والے، موبائل سم کارڈ ایکٹیویٹ کرنے والے اور انگوٹھوں کے نشان بنانے والے ماہر ملزمان بھی شامل ہیں۔
فیض اللہ کوریجو کے مطابق ایف آئی اے اور حساس اداروں نے پنجاب کے مختلف شہروں اور دیہاتوں میں بھی کاروائیاں کی ہیں۔
ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ ملزمان گوجرہ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، پنڈی بھٹیاں، حافظ آباد، گوجرانوالہ، فیصل آباد، خیرپور ٹامیوالی، بہاولپور، وہاڑی اور ملتان سے گرفتار کیے گئے ہیں۔