22 جون ، 2020
طبی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہےکہ پاکستان نے اگر کورونا کو روکنے کے لیے مؤثر حکمت عملی نہ اختیار کی تو جولائی اور اگست میں متاثرین کی تعداد 35 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔
لاک ڈاؤن میں نرمی اور لوگوں کی جانب سے لاپرواہی کے باعث کورونا نے لاہور میں پنجے گاڑھ لیے جس سے شہر کے بیشتر علاقے ،گلیاں ،محلے وائرس کی لپیٹ میں ہیں۔
محکمہ صحت پنجاب کے مطابق صوبے میں 68 ہزار سے زائد افراد کورونا سے متاثر ہو چکے ہیں جب کہ ایک ہزار 407 مریض زندگی کی بازی ہار گئے۔
صرف لاہور میں 33 ہزار 811 افراد کورونا وائرس میں مبتلا ہوئے جب کہ 545 مریض جاں بحق ہوئے۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن لاہور کے صدر پروفیسر اشرف نظامی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کورونا کی صورتحال آئندہ مہینے مزید خطرناک ہو سکتی ہے۔
جب کہ وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسرڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کورونا سے متاثرہ ایک مریض 3 افراد میں وائرس منتقل کرنے کا باعث بن رہا ہے۔
علاوہ ازیں گرینڈ ہیلتھ الائنس کے چیئرمین ڈاکٹر سلمان حسیب نے دعویٰ کیا ہے کہ 50 فیصد ہیلتھ پروفیشنلز کورونا سے متاثر ہیں اور اسپتالوں میں جگہ کی کمی ہے جب کہ اموات 4 گنا تک بڑھ سکتی ہیں۔
محققین کا دعویٰ ہے کہ بہت بڑی تعداد ایسے لوگوں کی ہے جو کورونا سے متاثر ہیں لیکن ان کا کوئی ریکارڈ نہیں۔
واضح رہے کہ پنجاب میں تیزی سے بڑھتے کورونا کیسز کی تعداد اب 66943 ہوگئی ہے جب کہ اموات کی تعداد 1407 ہے۔