01 جولائی ، 2020
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) خیبرپختونخوا نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں غبن کرنے والے 10 سرکاری ملازمین کے خلاف مقدمات درج کرکے ایک کروڑ 40 لاکھ روپے کی رقم ریکور کرلی۔
ایف آئی اے کے پی نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں غبن کی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی اور رپورٹ کے مطابق غبن کرنے والے 10 سرکاری ملازمین کے خلاف مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے سروے میں خود کو سرکاری ملازم ظاہر نہیں کیا تھا جب کہ ملازمین سے ایک کروڑ 40 لاکھ روپے کی رقم بھی ریکور کی گئی ہے۔
سرکاری شناخت چھپانے والے ملازمین کے خلاف فوجداری مقدمات درج کیے جائیں گے۔
ملازمین نے دھوکا دہی کے ذریعے بینظر انکم سپورٹ پروگرام کی رقوم وصول کیں جب کہ رقم وصول کرنے والے دیگر ملازمین کے خلاف بھی تحقیقات جاری ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید ہونے والے زیادہ افراد کا تعلق شورش زدہ علاقوں سے ہے اور آئی ڈی پیز کی بڑی تعداد نے پروگرام میں اپنا نام درج کروایا جب کہ نام درج کروانے والوں میں سرکاری ملازمین بھی شامل تھے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی حکومت نے 8 لاکھ 20 ہزار سے زائد شہریوں کو بینظیر انکم سپورٹ گرام (بی آئی ایس پی) سے نکال دیا تھا۔
اب بی آئی ایس پی سے نکالے گئے افراد کی فہرست کے ذریعے انکشاف ہوا ہے کہ نکالے جانے والوں میں اعلیٰ سرکاری افسران بھی شامل تھے۔