02 جولائی ، 2020
سیالکوٹ: پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن (پی آئی اے) کی ٹکٹوں کی فروخت میں مبینہ فراڈ سامنے آگیا۔
پی آئی اے سیکیورٹی اینڈ ویجلینس کو ایک شکایت موصول ہوئی جس میں بتایا گیا تھا کہ سیلز آفس سیالکوٹ میں مسافر وں کو طے شدہ قیمت سے کم پر ٹکٹیں بیچ کر 62 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا گیا ہے۔
پی آئی اے سیکیورٹی اینڈ ویجلینس نے کارروائی کر کے پی آئی اے سیلز آفس سیالکوٹ میں کیا گیا فراڈ پکڑ لیا اور جعلسازی سے جاری کیے گئے ٹکٹ منسوخ کر دیے۔
ذرائع کے مطابق سیالکوٹ میں پی آئی اے کے ڈسٹرکٹ مینیجر عاصم امتیاز کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے دوران پی آئی اے نے خصوصی پروازوں کے لیے ٹکٹوں کی قیمت میں اضافہ کیا جب کہ لاک ڈاؤن سے پہلے بک کیے گئے تمام کم قیمت ٹکٹ روک دیے گئے تھے۔
لیکن پی آئی اے سیالکوٹ کے عملے نے مبینہ طور پر رشوت لے کر 48 مسافروں کو خصوصی پروازوں کے لیے پرانی قیمت پر ہی ٹکٹ جاری کر دیے، یہ ٹکٹ سیالکوٹ سے میلان، بارسلونا اور دیگر ممالک جانے والی شیڈول پروازوں کے لیے بک کیے گئے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ٹکٹ 25 اور 26 جون کو رات گئے گھر کے کمپیوٹر سے غیر قانونی طور پر بار کوڈ لگا کر جاری کیے گئے اس طرح کئی مسافر پرانی قیمت پر حاصل کیے گئے ٹکٹ پر بیرون ممالک جانے میں کامیاب بھی ہوگئے۔
پی آئی اے حکام کاکہنا ہے کہ اس واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں جب کہ ملوث عملے کے خلاف بھی کارروائی کی جا ر ہی ہے اور انکوائری ایف آئی اے کے سپرد بھی کی جاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پی آئی اے کے 262 پائلٹس کے مشکوک لائسنس کا انکشاف بھی ہوچکا ہے۔