06 جولائی ، 2020
کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملے سے متعلق تفتیش میں ایک اور اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
تفتیشی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ دہشتگردوں کے قبضے سے کیمرہ بھی برآمد ہوا ہے جس کے ذریعے حملےکا ماسٹر مائنڈ دہشتگردوں سے براہ راست رابطے میں رہا۔
تفتیشی حکام کا بتانا ہے کہ دہشتگردوں سے ملنے والے موبائل فون سے بھی اہم معلومات حاصل کرلی گئی ہیں۔
تفتیشی حکام کےمطابق چاروں دہشتگرد بلوچستان کے مختلف علاقوں کے رہائشی تھے جس میں سے 2 کیچ، ایک ہوشاب اور ایک دہشتگرد پنجگور کا رہائشی تھا۔
اس سے قبل تفتیش کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی 29 جون کو حملے سے صرف 4 دن پہلے یعنی 24 جون کو ایک دہشتگرد نے سبزی منڈی پر واقع ایک شوروم سے خریدی تھی۔
خیال رہے کہ 29 جون کو کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشتگردوں کے حملے میں ایک پولیس اہلکار اور 3 سیکیورٹی گارڈز شہید ہوئے جب کہ فورسز کی جوابی کارروائی میں چاروں دہشت گرد مارے گئے تھے۔