پاکستان
06 ستمبر ، 2012

بلوچستان امن وامان کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت

بلوچستان امن وامان کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت

کوئٹہ… بلوچستان میں امن و امان سے متعلق کیس کی سماعت سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں جاری ہے اور چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔ آج سماعت کے دوران آئی جی ایف سی میجنر جنرل عبید اللہ اور وفاقی سیکریٹری دفاع بھی پیش ہوئے جبکہ سیکریٹری داخلہ کی عدم موجودگی پر عدالت نے اظہار برہمی کیا۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے آئی جی ایف سی کو مخاطب کر کے کہا کہ ہم نے آئی ایس آئی کے جنرل کو نہیں بلایا کہ الزام آپ پر لگ رہے ہیں،آپ تحریری طور پر دیں کہ آپ ناکام ہوچکے، اس پر آئی جی ایف سی کا کہنا تھا کہ میں عدالت کو یقین دہانی کراتا ہوں،دن رات کام کیا، وقت ضائع نہیں کیا۔ایک موقع پر جسٹس خلجی عارف نے ریمارکس دیئے کہ 6 ماہ میں 46اہل تشیع افراد کو ٹارگٹ کیاگیا، یہ ایک صوبے کا ریکارڈ ہے، دوسرے صوبوں میں علیحدہ معاملہ ہے۔ چیف جسٹس نے سیکریٹری دفاع کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ نے دو لفظ دینے ہیں کامیاب یا فیل ہوگئے۔سماعت کے دوران ہزارہ خواتین نے12-1999تک ہزارہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ کے اعدادو شمار پیش کردیے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ہمارے اکابرین کو دھمکی آمیز فون آتے ہیں۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ہزارہ قبائل کے لوگوں کوسیکیورٹی فراہم کرنے کیلئے کیااقدامات کیے؟ جسٹس خواجہ نے استفسار کیا کہ حکومت اپنے اقدامات سے آگاہ کرے، کس نے کیاکیا؟

مزید خبریں :