پاکستان
06 ستمبر ، 2012

امن کی آشا ، 6سال سے قید بھارتی شہری کی رہائی 28ستمبر کو متوقع

امن کی آشا ، 6سال سے قید بھارتی شہری کی رہائی 28ستمبر کو متوقع

کراچی…محمد رفیق مانگٹ… سفارتی حلقوں کی طرف سے بھارتی بیوہ کو اس کے بیٹے کی پاکستان سیچھ سال بعد متوقع رہائی کی نوید سنا دی گئی۔اپنی سزا کی مدت پوری ہونے کے بعد28ستمبر کو اس کے بیٹے کی رہائی امکان ہے۔ بھارتی اخبار کے مطابق ممبئی کی ایک بیوہ ہنسا پارمر کا جان لیوا انتظار ختم ہونے والا ہے ۔چھ سال سے اپنے32سالہ بیٹے بھاویش پارمر کی رہائی کی اسے امید دلا دی گئی ہے جو اس وقت پاکستانی جیل میں بند ہے ۔رپورٹ کے مطابق ممبئی کا رہائشی بھاویش پرمار 2007میں غلطی سے سمجھوتا ایکسپرس پر سوار ہو کر پاکستان پہنچ گیا، جہاں حکام نے کاغذات نہ ہونے پر اسے گرفتار کر کے جیل بھیجدیا ۔ بھاویش کی 28ستمبر کو سز اپوری ہو رہی ہے۔2007کے اوائل میں بھاویش اپنے والد کی موت کے بعد ذہنی پریشانی کا شکارتھا اور نادانستہ طور پر وہ سمجھوتا ایکسپریس میں جابیٹھا جو اسے پاکستان لے آئی ،ضروری کاغذات نہ ہونے پر اسے اکتوبر 2007میں غیر ملکی ایکٹ کی دفعہ 14 کے تحت گرفتار کرکے لاہور میں سنٹرل جیل بھیج دیا گیا۔ وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا کی طر ف سے 22جون2012کو ایم پی پریا دت کو لکھے گئے خط میں یقین دلایا گیا کہ اسلام آباد میں بھارتی مشن نے ان کی جلد از جلد رہائی کے معاملے کو تیز کرنے کے لئے پاکستانی وزارت خارجہ سے رابطہ کیا ہے ۔ پارمر نے اخبار کو بتایا کہ متعلقہ حکام کو شناختی دستاویزات بھیج دی گئی ہیں اور90فی صد عمل مکمل ہو چکا ہے۔ ہنسا پارمرکا کہنا تھا کہ اب وہ اپنے بیٹے کی واپسی کا انتظار کرہی ہے۔انہوں نے اپنے بیٹے کی گمشدگی کا احوال بتاتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے شوہر کے انتقال کے بعد اپنی ماں کے گھر چلی گئی تھی،اس دوران بھاویش گھر پر اکیلا تھا ۔وہ اس سے قبل اپنے والد کی بیماری اورپھر ان کے انتقال کے بعد ذہنی پریشانی کا شکارتھا۔ ہنسا پارمر کا کہنا تھا کہ بھاویش کی خیریت کے لئے ہمسائیوں سے ربطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ گزشتہ آٹھ دن سے ان کے اپارٹمنٹ میں کوئی روشنی نہیں دیکھی گئی۔تاہم وہ ایک سال تک اسی امید پر بیٹھی رہی کہ اس کا بیٹاروزگار کی تلاش کے لئے گیا ہے اور جلد گھر واپس آجائے گا۔ تاہم 2008میں سی آئی ڈی حکام ان کے گھر آئے اور اسے بتایا کہ بھاویش پاکستان میں گرفتار ہے ، پرمار نیاپنے بیٹے کی رہائی کے لئے ایم پی پریا دت اور ایم ایل اے کرشنا ہیگڑی سے رابطہ کیا ۔پاکستان میں بھاویش کے وکیل اویس شیخ جو کہ سرجیت سنگھ کا مقدمے کے بھی وکیل تھے انہوں نے اخبار کو فون اور ای میل پر بتایا کہ وہ اس سلسلے میں اسلام آباد میں حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہبھاویش جلد رہا ہو جائیں گے اور رہائی کے بعد جو کہ28ستمبر کو متوقع ہے، وہ واہگہ کے راستے ممبئی تک ان کے ساتھ آئیں گے ،انہوں نے جولائی میں بھاویش سے جیل میں ملاقات کی تھی۔وکیل کا کہنا تھا کہ انہوں بھاویش سے پوچھا تھا کہ وہ کیسے سمجھوتا ایکسپریس میں بیٹھ گئے تو اس نے کہا کہ’کسی نے مجھے بٹھا دیا تھا‘۔کچھ دن پہلے پریا دت نے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمشنر شراد سبروال کو لکھا کہ بھاویش کی قومیت کی تصدیق اور سفری دستاویزات کی توثیق کے عمل کو جلد مکمل کیا جائے ۔تاہمبھا ویش کی رہائی دستاویزات کی تصدیق کے بعد ہی عمل میں آئے گی۔

مزید خبریں :