Time 06 اگست ، 2020
کھیل

پی سی بی کا بے روزگار خواتین کرکٹرز کی امداد کا اعلان

فوٹو: فائل

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اپنی ڈیوٹی آف کیئر پاليسی کے تحت خواتين کرکٹرز کے لیے 3 ماہ کے امدادی پيکج کا اعلان کیا ہے جس سے 25 خواتين کرکٹرز مستفید ہوں گی جنہیں اگست سے اکتوبر تک ماہانہ 25 ہزار روپے وظیفہ ملے گا۔

خواتین کرکٹرز کی مالی امداد کی یہ تجویز عروج ممتاز کی سربراہی میں کام کرنے والے ویمنز ونگ نے پيش کی تھی جسے چيئرمين پی سی بی احسان مانی نے منظور کر لیا۔

ان 25 خواتين کرکٹرز کا اعلان کردہ اسکیم کے لیے انتخاب ان کی جانب سے اہلیت کے مقررہ معیار پر پورا اترنے کے بعدکیا گیا ہے، 3 ماہ پر مشتمل اس اسکیم کے لیے اہلیت کا مقررہ معیار ڈوميسٹک سيزن 2019-20 کا حصہ ہونا، سيزن 2020-21 کے لیے کنٹريکٹ نہ ملنا اور فی الحال آمدن کا کوئی ذریعہ (نوکری، کنٹریکٹ یا کاروبار) نہ ہونا ہے۔

اس سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ جون ميں خواتين کرکٹرز کے لیے کنٹریکٹ کا اعلان بھی کر چکا ہے، جس کے مطابق 9 سینٹرل کنٹريکٹ يافتہ اور اتنی ہی ایمرجنگ کھلاڑیوں کو دیے گئے 12 ماہ پر مشتمل کنٹريکٹ کا اطلاق يکم جولائی 2020 سے ہو چکا ہے۔

حالیہ اعلان کے بعد اب پی سی بی مجموعی طور پر 43 خواتین کرکٹرز کی امداد کر رہا ہے۔

چیئرپرسن ویمن ونگ عروج ممتاز کا کہنا ہے کہ کووڈ-19 کے باعث دنيا بھر ميں خواتين کرکٹ کی سرگرمياں رکی ہوئی ہیں، اس وبا سے ہماری خواتين کرکٹرز  بھی بہت متاثر ہوئی ہيں اور ان ميں سے کچھ تو ایسی ہیں جو اپنے اہل خانہ کی واحد کفيل ہیں۔

عروج ممتاز نے کہا چونکہ خواتين کرکٹ آہستہ آہستہ فروغ پا رہی ہیں، لہٰذا یہ وقت کا تقاضہ تھا کہ پی سی بی اس اسکيم کے تحت نہ صرف اپنے کھلاڑیوں کی حفاظت کرتا بلکہ انہيں يہ یقین دلانا بھی ضروری تھا کہ بورڈ ان کی قدر کرتا ہے اور ان مشکل لمحات ميں ان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔

انہوں نے مزيد کہا کہ ڈوميسٹک سيزن 2019-20 ميں مجموعی طور پر 48 کھلاڑيوں نے حصہ ليا تھا، جس ميں سے 25 کھلاڑی تو اس اسکيم سے مستفيد ہوں گی جبکہ باقی ماندہ خواتین کرکٹرز يا تو پی سی بی کے کنٹريکٹ پر ہيں يا پھر وہ کہيں اور ملازمت کر رہی ہيں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ اس سے قبل جون میں بھی ایسی ہی ایک اسکیم متعارف کرواچکا ہے، جس سے 161 اسٹيک ہولڈرز جن ميں سابق فرسٹ کلاس کرکٹرز ،ميچ آفيشلز، اسکوررز اور کيوريٹرز مستفید ہوئےتھے۔ 

اس یک مدتی اسکیم کا مقصد کووڈ-19 کے باعث پیدا شدہ حالات سے نمٹنے ميں اپنے اسٹیک ہولڈرز کی معاونت کرنا تھا۔

مزید خبریں :