07 اگست ، 2020
قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق کا کہنا ہے کہ مانچسٹر میں انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کے ابتدائی دو دنوں میں پاکستان کے بیٹسمینوں اور بالروں نے غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے روز بابر اعظم نے متاثر کیا تو دوسرے روز شان مسعود نے غیر معمولی اننگز کھیلی اور ایک بڑی سنچری بنانے میں کامیاب ہوئے۔
شان مسعود انگلینڈ کی سر زمین پر وہ 24 برسوں کے بعد سنچری بنانے والے پاکستانی اوپنر بنے، پھر دوسرے روز کھیل کے آخری سیشن میں جس طرح بالروں نے انگلش بیٹسمینوں کو تگنی کا ناچ نچایا وہ سب کے سامنے ہے۔
لیکن ان سب کے باوجود تذکرہ ہو رہا ہے کہ سابق کپتان سرفراز احمد کو گراونڈ میں پانی اور جوتے دیکر بجھوانے کا، سوشل میڈیا پر ایک طوفان اٹھ کھڑا ہوا ہر کوئی اپنے اپنے انداز میں اس کو بیان کر رہا ہے، کسی نے کھیل کا حصہ قرار دیا تو کسی نے کہا کہ سابق کپتان کی بے قدری کی گئی ہے اور سینیئر کھلاڑی ہونے کے ناطے انہیں عزت نہیں دی گئی۔
دوسرے روز کھیل کے اختتام پر پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق سے بھی اس حوالے سے سوال ہوا۔
آن لائن پریس کانفرنس میں مسکراتے ہوئے مصباح الحق نے سوال سنا اور تحمل سے جواب دیا۔
مصباح الحق نے کہا کہ اس حوالے سے بات پاکستان میں ہی ہو سکتی ہے، آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں، میں ٹیم کا کپتان تھا لیکن 12 ویں کھلاڑی کی حیثیت سے میں گراؤنڈ میں گیا تھا، میں سمجھتا ہوں کہ اس میں کوئی شرم نہیں ہونی چاہیے، سرفراز احمد زبردست انسان، لڑکا اور کھلاڑی ہے۔
ہیڈ کوچ نے کہا کہ تین چار کھلاڑیوں نے باری باری سیشن کے حساب سے ذمہ داری نبھانی تھی اور گراؤنڈ میں کھلاڑیوں کی مدد کرنا تھی، اس میں کسی کی بے قدری کرنا اور کسی کو عزت نہ دینے کی کوئی بات نہیں ہے، یہ ٹیم گیم ہے اور اچھی ٹیم کی یہی نشانی ہوتی ہے۔
مصباح الحق نے کہا اب تک مانچسٹر ٹیسٹ میں ٹیم کی کارکردگی پر خوشی ہے، شان مسعود بہت محنتی کھلاڑی ہے، اسے اس کی محنت کا پھل ملا ہے، اس نے صرف سنچری ہی نہیں بنائی بلکہ ایک بڑی سنچری بنائی ہے، یہی اس کی اننگز کی خاص بات ہے جب کہ شاداب خان نے بھی شان مسعود کا اچھا ساتھ دیا۔
انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بابرا عظم نے شاندار اننگز کھیلی، اگرچہ بابرا عظم اور شاداب خان اس وقت آؤٹ نہ ہوتے تو پاکستان مزید رنز بنانے میں کامیاب ہو جاتا لیکن اس کے بعد بولرز نے اپنا کام کیا ہے، بولرز نے شاندار بولنگ کی ہے، میں بہت خوش ہوں۔
مصباح الحق نے کہا کہ محمد عباس توقعات کے مطابق رہا، شاہین آفریدی بھی اچھی بولنگ کر رہا ہے، اس سے بھی بہت خوش ہوں۔
ان کا کہنا تھا جہاں تک یاسر شاہ کا تعلق ہے یاسر شاہ نے وکٹ حاصل کی جو کہ اس کے لیے اچھا ہے، جب آپ لمبے عرصے کے بعد کھیل رہے ہوں تو پریشر ہوتا ہے، یاسر شاہ کا اس میچ میں بڑا اہم کردار ہے، اس نے ابھی بہت بولنگ کرنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک بڑے لمبے عرصے سے اچھا کمبی نیشن بنانے کی تلاش میں تھے کہ ہمیں ساتویں نمبر پر ایسا کھلاڑی ملے جو اچھے رنز بھی کرے اور بولنگ بھی، اسی وجہ سے شاداب خان کو موقع دیا گیا، حالانکہ ایک طرز کے بولرز کو شامل کرنا آسان نہیں ہوتا لیکن کمبی نیشن بنانے کی وجہ سے ایسا کیا، شاداب خان ایک اچھا پیکیج ہے اور اس میچ میں اس نے بیٹنگ بھی اچھی کی ہے۔
ہیڈ کوچ نے کہا کہ کپتان اظہر علی دو اننگز پہلے ہی سری لنکا کے خلاف سنچری بنا کر یہاں آیا ہے، ابھی اس نے ایک اننگز کھیلی ہے، وہ یقینا اچھی فارم میں واپس آئے گا۔
مصباح الحق نے کہا کہ پچ پہلے روز سے ٹرن لے رہی ہے، وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس پچ پر بیٹنگ کرنا مشکل ہو گا۔