09 فروری ، 2012
وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے سینیٹ کو بتایا ہے کہ 2009ء سے 2011ء کے دوران واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانہ نے 52 ہزار سے زائد امریکیوں کو ویزے جاری کیے جن میں 13 ہزار 159 سفارتکار تھے۔ سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت ہوا۔ وقفہ سوالات کے دوران وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے تحریری جواب میں بتایا کہ 2009 ء سے 2011 ء کے دوران قومی سلامتی کے مشیر کے آفس کی منظوری سے بھی 2200سے زائد امریکی اہلکاروں کو ویزے جاری کیے گئے ۔ حنا ربانی کھر نے بتایا کہ اس وقت دنیا کے مختلف ممالک کی جیلوں میں 7ہزار 375 پاکستانی قید ہیں جبکہ 2008ء سے اب تک پاکستان نے18 ہزار817غیر ملکیوں کو ملک بدر کیا۔ اجلاس کے دوران نکتہ اعتراض پر میاں رضا ربانی نے کہا کہ امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ تعلقات کی کمیٹی کی طرف سے بلوچستان کے معاملے کو زیر بحث لانا قابل مذمت اور پاکستان کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت ہے۔ جماعت اسلامی کے سینیٹر پروفیسر محمد ابراہیم کا کہنا تھا کہ امریکا عالمی انسانی حقوق کا چیمپئن بنتا ہے مگر خود انسانی حقوق کی پامالی کرتا ہے۔ سینیٹر کلثوم پروین اور سینیٹر عبدالرحیم مندوخیل کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو دنیا اس کا نوٹس لے گی۔ سینیٹ کا اجلاس آدھا گھنٹہ جاری رہنے کے بعد کل صبح دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔